بلدیاتی نظام میں اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم نئی میونسپل کمیٹیاں ، ٹاؤن کمیٹیاں اور یونین کونسلز بننے کے بعد فنڈز کی تقسیم میں کچھ دشواریاں ہیں ،جام خان شورو

نئے گورنر سندھ جسٹس (ر) سعیدالزماں صدیقی کی صحت اور عمر کوئی معنی نہیں رکھتے ،سید قائم علی شاہ بھی بڑی عمر کے تھے ،انہوں نے عوام کی جو خدمت کی وہ سب کے سامنے ہے، وزیربلدیات سندھ

منگل 15 نومبر 2016 22:19

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہاہے کہ نئے گورنر سندھ جسٹس (ر) سعیدالزماں صدیقی کی صحت اور عمر کوئی معٰنی نہیں رکھتے کیونکہ سید قائم علی شاہ بھی بڑی عمر کے تھے اور انہوں نے عوام کی جو خدمت کی وہ سب کے سامنے ہے، بلدیاتی نظام میں اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم نئی میونسپل کمیٹیاں ، ٹاؤن کمیٹیاں اور یونین کونسلز بننے کے بعد فنڈز کی تقسیم میں کچھ دشواریاں ہیں جلد ان کی درجہ بندی کیلئے فارمولا تشکیل دیا گیا ہے جس پر عملدرآمد سے اختیارات اور فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں رہے گا، حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی ؒکے پیغام کو پوری دنیا میں عام کرکے انتہاپسندی، دہشتگردی اور فرقہواریت کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے باالخصوص پاکستان میں صوفیاء اکرام کی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچاکر بھائیچارے اور ایک دوسرے کے عقائد کے احترام کی فضا قائم کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور غلام شاہ جیلانی نے کے ساتھ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 273ویں سہ روزہ سالانہ عرس مبارک کی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کی۔قبل ازیں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ اور معاون خصوصی غلام شاہ جیلانے کے ساتھ درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائی پر چادر چڑھا کر سہ روزہ عرس مبارک کی تقریبات کا باقائدہ افتتاح کیا اور فاتحہ خوانی کی۔

صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جو بات پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے کی ہے اتنی کسی نے بھی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی قیادت سے لیکر کارکنان تک دہشتگردوں کاشکار رہے ہیں ۔ لہٰذہ وہ ہر اسٹیج پر دہشتگردی ، دہشتگردوں اور انتہا پسندی کی نہ صرف مذمت کرتی رہی ہے بلکہ انکے خاتمے کیلئے عملی جدوجہد بھی کی جا رہی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام میں اختیارات کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم کچھ نئی میونسپل کمیٹیاں ، ٹاؤن کمیٹیاں اور یونین کونسلز بننے کے بعد فنڈز کی تقسیم میں کچھ دشواریاں ہیں جس کو ختم کرنے کیلئے اور انکی درجہ بندی کیلئے ایک فارمولا تشکیل دیا گیا ہے جس پر جلد عملدرآمد ہو جائیگا جس کے بعد اختیارات اور فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا اور ہر گاؤں اور شہر میں ترقی کا ایک نیا باب شروع ہو جائیگا ۔

بھٹ شاہ بیوٹیفکیشن پلان کے حوالے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ کہیں پر بھی کوئی کوتاہی ہو تو اس کی نشاندھی کریں تاکہ اسے ختم کیا جائے۔ انہوں نے سندھ میں نئے گورنر کی صحت اور عمر کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انکی صحت کیلئے خصوصی دعا کی گئی ہے تاہم یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ ہر کوئی بیمار ہو سکتا ہے باقی انکی عمر رسیدہ ہونا کوئی معنیٰ نہیں رکھتا کیونکہ سید قائم علی شاہ بھی بڑی عمر کے تھے اور انہوں نے جو عوام کی خدمت کی وہ عوام کے سامنے ہے اور نئے گورنر کے کام سے پتہ چلے گاکہ وہ کس طرح کام کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ٹاؤن کمیٹی بھٹ شاہ اور ٹاؤن کمیٹی سہون کے فنڈز میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبد اللطیف کو صرف سندھ کا شاعر کہنا بڑی زیادتی ہوگی جبکہ وہ پوری دنیا کیلئے ایک عظیم صوفی بزرگ اور امن کا درس دینے والے مفکر ہیں جس کے پیغام پر عمل پیرا ہوکر پوری دنیا سے نفرت ، دہشتگردی اور افرا تفری کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سال محکمہ ثقافت کی جانب سے عرس مبارک کی تقریبات کو ایک نئے انداز میں بنانے کا پروگرام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال محکمہ ثقافت کی جانب سے شاہ سائیں کے سروں کو اجاگر کرنے کیلئے سر رائے ڈائچ پر ایک دو گھنٹے کاایک اسٹیج ڈرامہ پیش کیا جا رہا ہے اور شاہ سائیں کا ایک مجسمہ بھی بنوا یا جا رہا ہے جو کہ کرار جھیل کے بیچ میں فکس کیا جائیگا جس سے شاہ سائیں کی شخصیت اجاگر ہوگی اور انکے عقیدتمند محضوض ہونگے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور غلام شاہ جیلانی نے کہا کہ محکمہ اوقاف کی جانب سے شاہ سائیں کے زائرین کی سہولیات کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں اور زائرین کی سیکیورٹی کیلئے محکمہ اوقاف کی جانب سے واک تھرو گیٹس ، طبی کیمپس کے انعقاد کے علاوہ پانی کی سبیلیں بھی لگائی گئی ہیں، بعد ازاں انہوں نے درگاہ کے احاطے میں موجود تاثراتی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔

بعد ازاں انہوں نے مستحقین میں کپڑے اور دیگر تحائف تقسیم کیے اور شاہ کا کلام سنا ۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری ثقافت و سیاحت غلام اکبر لغاری ، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد قاضی شاہد پرویز ، ڈپٹی کمشنر مٹیاری پرویز احمد بلوچ ، ایس ایس پی مٹیاری ملک ظفر اقبال اعوان کے علاوہ دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔