وفاقی حکومت نے چائنیز کنٹینرز کو قافلے کی شکل میں ڈیرہ سے گوادر لے جا کر دنیا کو تاثر دیا یہاں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے،عثمان خان کاکڑ

و فاقی حکومت نے گمراہی کرنے کوشش کی لیکن وفاقی حکومت کبھی بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے،’’آن لائن‘‘ سے بات چیت

منگل 15 نومبر 2016 21:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے چائنیز کنٹینرز کو قافلے کی شکل میں ڈیرہ اسما عیل خان سے گوادر لے جا کر دنیا کو یہ تاثر دیا کہ یہاں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے اور وفاقی حکومت نے کوشش کی کہ چائنیز کو دکھایا جائے کہ جس روٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ حقیقی معنوں میں غیر محفوط ہے لیکن پشتون بلوچ عوام وفاقی حکومت کی ان سازش کو ہر صورت ناکام بنائینگے ہمارا علاقہ پرامن ہے اور مغربی روٹ اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے بہترین روٹس ہے و فاقی حکومت نے گمراہی کرنے کوشش کی لیکن وفاقی حکومت کبھی بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے چائنیز کنٹینرز کو مغربی روٹ پر لانے کے دو مقاصد تھے ایک یہ کہ مغربی روٹ مکمل ہے اور دوسرا یہ تاثر دیا کہ یہاں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور ہمیشہ کنٹینرز کو کرفیو لگا کر گزاریں گے اور جس دن کنٹینرز کو ڈیرہ اسما عیل خان سے گوادر لے جا رہے تھے تمام علاقوں میں کرفیو لگااور تاثر دیا کہ یہاں حالات ٹھیک نہیں ہے لیکن ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مغربی روٹ ہر حوالے سے محفوظ ہے اور وفاقی حکومت نے جو ناکام کوشش کی ہے ان کے عزائم سے ہم آگاہ ہے وہ کسی بھی صورت مغربی روٹ کو نہیں بنانا چاہتے ہیں کیونکہ وفاقی حکومت سی پیک کو صرف پنجاب تک محدود کرنا چا ہتے ہیں مغربی روٹ کے حوالے سے اب تک بنیاد نہیں رکھا اور نہ ہی پی سی ون اور نہ ہی ٹینڈر کیا جبکہ پی سی ون اور ٹینڈر تیار نہیں تویہ پھر کس طرح ممکن ہے کہ مغربی روٹ تیار ہے اگر وفاقی حکومت موجودہ روٹ کو سی پیک کا روٹ دیتا ہے تو یہ سب سے پہلے انگریزوں نے دی ہے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش اب کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی وزیراعظم نے خود اعتراف کیا کہ مغربی روٹ پر اب تک کام شروع نہیں ہوا سی پیک کا مقصد یہ ہے کہ موٹر وے، ریلوے لائن اور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن پر کام جاری ہے لیکن بد قسمتی سے ان میں کسی پھر کام شروع نہیں ہوا پنجاب میں اس وقت نئے گیس پائپ لائنیں300 ارب روپے کی بجلی ٹرانسمیشن سمیت دیگر ترقیاتی پروجیکٹ جاری ہے پشتون بلوچ عوام کو اب کوئی گمراہ نہیں کر سکتا وقت اور حالات بتائے گا کہ ہم پرامن ہے اور پرامن رہیں گے اوریہ جو حالات بنائے ہیں یہ ہمارے حکمرانوں کے پیدا کر دہ ہے۔

متعلقہ عنوان :