قادیانیوں کو امتناع قادیانیت آرڈیننس 1984کا پابند کیا جائے، مولانا اللہ وسایا

عقیدہ ختم نبوت وطن عزیز کی ساری دینی اور سیاسی جماعتوں کا اتحاد سنگ میل ثابت ہوا، پروفیسر محمدمتین خالد ختم نبوت کا کام حضور نبی کریم ؐ کی شفاعت کا ذریعہ ہے مولانا مفتی اعجازاحمد ،شہدائے ختم نبوت کی لازوال قربانیاں رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی،مولانا عزیز الرحمن ثانی

منگل 15 نومبر 2016 21:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت یونٹ شادی پورہ لاہورکے زیر اہتمام تین روزہ ختم نبوت کورس جامع مسجد بسم اللہ اسماعیل پارک بندروڈلاہورمیں منعقد ہوا۔کورس میں لیکچر دیتے ہوئے شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایانے کہا کہ جب ملک کی تمام دینی اور مذہبی جماعتوں نے ایک پلیٹ فارم مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کے سٹیج سے 1974میں یک جہتی کا اظہار کیاتو 90سالہ قربانیاں رنگ لائیں۔

علماء کرام سیاسی زعماء اور اہل وطن نے جیلیں بھر کر غلامی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا عملی ثبوت دیا اور بالآخر 7ستمبر1974کو قومی اسمبلی پاکستان نے متفقہ طور پر مرزا غلام قادیانی اور اس کی ذریت کے ناسورکو ملت اسلامیہ کے جسد اطہر سے کاٹ کر غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔

(جاری ہے)

پروفیسرمحمدمتین خالد نے خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ تحفظ ختم نبوت کا کام خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور اس کام میں لگ جانا ایسا ہے جیسے صدیقی لشکر میں شامل ہو جانا ۔

انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کا اساسی عقیدہ ہے جسکی اہمیت اللہ تعالی نے اس عقیدے کیلئے 100آیتیں نازل فرما کر بیان فرمائی ہے ،جبکہ آقائے مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے وصف ذاتی مقام ختم نبوت کے تحفظ کیلئی210احادیث مبارکہ ارشاد فرمائی ہیں امت کا پہلا اجماع جو کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا اجماع تھا ختم نبوت کے مسئلہ پر دور صدیقی میں ہواجامعہ اسلامیہ امدادیہ فیصل آباد کے استاذ الحدیث مولانا مفتی محمداعجازاحمد نے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں انگریز سامراج نے مسلمانوں میںتشتت اور افتراق کا بیج اپنے غلام مرزا غلام قادیانی کے ذریعے بویا جس نے انگریز سرکار کی اطاعت اور جہاد کی منسوخی کا چرخہ چلایا۔

انہوں نے کہا کہ قادیانی اور اس کے پیرو کاروں نے ہمیشہ ملت اسلامیہ کونقصان پہنچایا ہے ۔شاعر مشرق علامہ اقبال مرحوم نے درست فرمایا تھا کہ قادیانی اسلام اور وطن دونوں کے غدار ہیں۔یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان لوگوں کی سرپرستی اہل یورپ اسلام دشمنی کیلئے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خاتم المرسلین صلی اللہ وسلم کے پروانے ان کی عیاریوں سے خود کو با خبر رکھیںاور اپنی اولاد کو عقیدہ ختم نبوت سے آگاہ رکھ کر قادیانیوں کے دجل وفریب سے بچائیں۔

مولانا عزیز الرحمن ثانی(مرکزی سیکرٹری اطلاعات، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت) نے کہا کہ اس طرح کے کورسسز اور اجتماعات کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ جو نئی نسل 90کی دہائی سے بعد میں پیدا ہوئی ہے اپنے اسلاف کی عظیم قربانیوں سے آگاہ رہیں۔اسی مقصد کے لئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر سایہ تحفظ ختم نبوت کا کام کر کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے حقدار بننے کی کوشش فرمائیںانہوں نے کہا کہ اگر قادیانی چاند پر بھی چلے گئے تو وہاں بھی ان کا پیچھا کیا جائے گا ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قادیانیوں کو ملکی آئین کا پابند بنایا جائے اور امتناع قادیانیت آرڈیننس 1984پرعمل در آمد کرایا جائے۔

ختم نبوت کورس میں یونٹ شادی پورہ کے امیر مولانا قاری ظہورالحق،مولانا خالد محمود،مولانا سعیدوقار، مولانا عبدالمتین قادری،مولانا سبحان محمود،حافظ عبداللہ،مولانا غلام مصطفی،قاری عبدالعزیزاورکثیر تعداد میں علماء کرام اور شمعء ختم نبوت کے پروانوں نے بھر پور شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :