سابق عسکری قیادت کی لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور اسکے نتیجہ میں پاکستان کے سات فوجیوں کی شہادت کی مذمت

پڑوسی ملک دو ایٹمی طاقتوں کے مابین امن کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے‘ پاکستانی فوج وطن عزیز کے دفاع اور دشمن کے ہر قسم کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، سابق فوجیوں کا ایکس سروس مین ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب

منگل 15 نومبر 2016 15:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) سابق عسکری قیادت نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور اسکے نتیجہ میں پاکستان کے سات فوجیوں کی شہادت کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک دو ایٹمی طاقتوں کے مابین امن کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے‘ پاکستانی فوج وطن عزیز کے دفاع اور دشمن کے ہر قسم کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ایکس سروس مین ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر وائس ایڈمرل احمد تسنیم نے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایئر وائس مارشل مسعود اختر، جنرل نعیم اکبر، برگیڈیئر میاں محمود، سلیم احمد گنڈاپور، برگیڈیئرسائمن شروف، میجر فاروق حامد خان، برگیڈیئرمسعود الحسن اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے جوانوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں* پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی، جس میں بھارت کے بہت سے فوجی ہلاک و زخمی ہوئے اور کئی چوکیاں تباہ کر دی گئیں، کو سراہا گیا۔ سابق فوجیوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اچانک جارحانہ طرز عمل حیران کن ہے، اس کا مقصد پاکستان کی خارجہ تعلقات اور اندرونی معاملات کو نقصان پہنچانا ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر حملہ کے بعد بھارتی سفارتکاروں کو طلب کر کے ان سے احتجاج کرنا ناکافی ہے،دفتر خارجہ دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھائے، اس کی جارحیت کے مضمرات سے دنیا کو آگاہ اور مقاصد کو بے نقاب کرے۔

فارن آفس عالمی رہنمائوں کو بتائے کہ بھارت ایسے ہتھکنڈوں کے ذریعے عالمی رائے عامہ کی توجہ کشمیر کے مسئلے سے ہٹانا چاہتا ہے جسکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سابق عسکری قیادت نے گوادر کی بندرگاہ کے آپریشنل ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد از جلد تمام شراکت داروں کے تحفظات دور کرے تاکہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ بر وقت مکمل کیا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پانامہ سکینڈل کی مناسب انکوائری کرائے گی اور اس میں کسی قسم کی تاخیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔