دنیا کو بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرنی چاہیے ،ْ طارق فاطمی

بھارت سرحد پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے بجائے کشمیریوں کو بنیادی حق دے ،ْ وطن عزیز کے دفاع کیلئے ہماری مسلح افواج مکمل تیار ہیں ،ْ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا ،ْ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ابھی سے ہی پیشنگوئیاں کرنا مناسب نہیں ،ْمعاون خصوصی کا انٹرویو

منگل 15 نومبر 2016 14:44

دنیا کو بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرنی چاہیے ،ْ طارق فاطمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ دنیا کو بھارتی اشتعال انگیزی کی مذمت کرنی چاہیے ،ْ بھارت سرحد پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے بجائے کشمیریوں کو بنیادی حق دے ،ْ وطن عزیز کے دفاع کیلئے ہماری مسلح افواج مکمل تیار ہیں ،ْ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا ،ْ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ابھی سے ہی پیشنگوئیاں کرنا مناسب نہیں۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزی کی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو مذمت کرنی چاہیے کیونکہ بھارت بلاوجہ اشتعال انگیزی پیدا کر نا چاہتا ہے جس کے منفی اثرات سے پورا خطہ متاثر ہو سکتا ہے، بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کر کے کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے، کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی نے بھارت کو پاگل کر رکھا ہے، بھارتی جارحیت مقبوضہ کشمیر میں نہ تو پہلے کشمیریوں کو دبانے میں کامیاب ہوئی ہے اور نہ ہی اب ہوگی کیونکہ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کا پختہ عزم لیے اپنی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کشمیری نوجوانوں کی حالیہ شہادتوں نے اس تحریک میں ایک نئی لہر پھونک دی ہے، معاون خصوصی نے کہاکہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب تو دیتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں اورہماری ایک ذمہ دارانہ پالیسی ہے جس پر ہم گامزن ہیں، ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے اور بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تا کہ خطہ ترقی کرے اور لوگ خوشحال ہوں، یہی وجہ ہے کہ ہماری اس پالیسی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ سرحد پر موجود عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی بجائے جو اصل مسئلہ ہے اس کو حل کرے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق دے تاکہ وہ بھی آزادی سے اپنی زندگی گذار سکیں، دنیا جانتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے متعلق قراردادیں اقوام متحدہ میں بھی موجود ہیں اس مسئلے کا واحد حل باہمی مذاکرات ہی ہیں اس کے علاوہ اس مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی سرحد پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر یا مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کر کے مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کر سکتا، پاکستانی مسلح افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے اوربھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور اس میں پاکستانی حکومت اور قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہیں، ہم امن کے خواہاں ہیں اور کشیدگی نہیں چاہتے تاہم ہماری امن کی اس خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے کیونکہ وطن عزیز کے دفاع کے لیے ہماری مسلح افواج مکمل تیار ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا، عالمی سطح پر بھی بھارت کو یہ بار بار کہا جا رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر ظلم و ستم بند کرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رہے اور اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے کشمیریوں اور پاکستانیوں کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کرے، بھارت مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ اور اندرونی معاملہ تو کہتا ہے لیکن اسے یہ بھی تو بتانا چاہیے کہ پھر وہاں بھارت کی سات لاکھ سے زائد فوج کیوں تعینات ہے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود کشمیری وہاں پاکستان کا جھنڈا لہراتے نظر آتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پچھلے دو اڑھائی سال سے پاکستانی حکومت، مسلح افواج اور پوری پاکستانی قوم ملک سے انسداد دہشت گردی کے لیے سرگرم عمل ہیں جس کی وجہ سے ہمیں بہت اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں، دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اس لیے اب وہ بزدلانہ کارروائیاں کرتے ہوئے آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، ہم پرعزم ہیں کہ دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنائیں گے اوران کے جڑ سے خاتمے کو یقینی بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ پاک چن اقتصادی راہداری منصوبے کو ثبوتاژ کرنے کیلیے بھی بعض ممالک یہاں اپنے ایجنٹ بھیج رہے ہیں لیکن ان کے ناپاک عزائم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دئیے جائیں گے اور اس منصوبے کو بروقت پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، وزیراعظم محمد نواز شریف جامع معاشی وژن پر عمل پیرا ہیںاور اسی کا پہلا کانوائے اتوار کو گوادر بندرگاہ سے روانہ ہو گیا ہے جس سے مستقبل میں ملک و قوم کو بہت فوائد حاصل ہوں گے، سی پیک آپریشنل ہو گیا ہے جو نہایت خوش آئند بات ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن اور ان کی موثر و کارآمد پالیسیوں سے پاکستان ایشیا کا اہم تجارتی مرکز بنے گا اور یہاں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، سی پیک کو ناکام بنانے والے خود ناکام ہوں گے، طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ پورے خطے کا منصوبہ ہے جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان وزیراعظم محمد نواز شریف کے دل کے بہت قریب ہے او یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے یہ بات کہی کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے، افغان امن عمل کے لیے بھی وزیراعظم محمد نواز شریف کی خدمات قابل تحسین ہیں اور انہوں نے ہمیشہ افغان امن عمل کو سپورٹ کیا ہے کیونکہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں بھی ہے، ہمیں افغانستان کے کسی بھی ملک سے معاشی تعلقات میں کوئی اعتراض نہیں بلکہ ہمیں یہ اعتراض اس بات پر ہے کہ جب کوئی دوسرا افغانستان کی سر زمین کو ہمارے خلاف استعمال کرتا ہے، ہم اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایک اور سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ابھی سے ہی پیشنگوئیاں کرنا مناسب نہیں جب وہ اپنا عہدہ باضابطہ طور پر سنبھالیں گے اور ان کی ٹیم سیٹ ہوگی پھر مستقبل کا پلان بنایا جائے گا، انتخابی مہم کے دوران دئیے گئے بیانات کی نوعیت اورہوتی ہے لیکن اس کے بعد پالیسی بیانات کی نوعیت کچھ اور ہوتی ہے، ہمارے امریکہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں جنہیں مزید مستحکم بنانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

متعلقہ عنوان :