سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام سے غیر معیاری اشیاء کامکمل خاتمہ ممکن ہو سکے گا، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ

پیر 14 نومبر 2016 22:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2016ء) سندھ فوڈ اتھارٹی کا قیام اب دنوں کی بات ہے جس کے بعد سندھ میں صارفین کی شکایات کے ازالہ کیلئے صوبے بھر میں کنزیومر کورٹ قائم کی جائیں گی سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام سے صارفین کو حفظان صحت کے مطابق اشیاء مہیا ہونگی اورغیر معیاری اشیاء کا مکمل خاتمہ ممکن ہوسکے گا جس سے صوبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگااور صارفین کو اپنے حقوق کے حصول میں بھی آسانی ہوگی ۔

اور ان خیالات کا اظہار سید ناصر حسین شاہ وزیر ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ سندھ اور سابق وزیر خوراک نیISO Standardsکی اہمیت پر منعقدہ سیمینار میں اپنے خطاب میں کیا۔ سیمینار کا انعقادکنزیومرس آئی پاکستانTCEP اور کنزیومر وائس پاکستان نے ورلڈ اسٹینڈرڈز ڈے کے تنا ظر میں تیسرے CS-Awards 2016کے موقع پر مشترکہ طور پر کیا تھا ۔

(جاری ہے)

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اِس قانون کے تحت اشیاء و مصنوعات کی فروخت کے سلسلے میں کسی بھی تا جر یا کسی بھی دوسرے شخص کی جانب سے جھوٹی یا گمراہ کُن تشہیرپر قانون کے تحت تادیبی کاروائی ممکن ہوسکے گی خواہ تشہیر کیلئے وال چاکنگ ، سائن بورڈ، نیون سائن، پمفلیٹ کی تقسیم و اشاعت یا الیکٹرونک میڈیا کا سہارا لیا گیا ہوبِل کے بارے میں مزید معلومات دیتے انہوں نے مزید کہا نے کہا اِ س قانون کے تحت ایسی غیر معیاری اشیاء اور مصنوعات کی فروخت پر بھی کاروائی کے جائے گی جن پر انعامات یا دوسری مفت اشیاء کا لالچ دیا گیا ہو مزیداِ س قانون کے تحت اگر اشیا ء یا مصنوعات میں ملاوٹ یا ردوبدل پایا گیا تو سخت قانونی کاروائی ممکن ہو سکے گی ۔

انہوں نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کومبارکباد پیش کی اور منتظمین کو حکومت کی جانب سے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس سے قبل اپنے خیر مقدمی کلمات میںعمرغوری چیئر مین کنزیومرس آئی پاکستان نے سید ناصر حسین شاہ کی بطور وزیر خوراک کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام کے سلسلے میں ان کی کوششیںبارآور ثابت ہورہی ہیںجس کے لیے ہم ان کے بے حد شکر گزار ہیں۔

اس اتھارٹی کے قیام میں تاخیر کی وجہ سے سندھ میں غیر صحتمندانہ اور مضر صحت اشیاء کی مارکیٹوں میں کھلے عام فروخت جاری ہے جس کے اب خاتمہ ہونے کی توقع پیدا ہوگئی ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر ایم۔اے ۔ جبار سابق نائب صدر FPCCIاور ممبر بورڈ کمیٹی پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی PSQCAنے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا ۔

تاکہ ملکی مارکیٹوں میں غیر معیاری مصنوعات کی بیج کنی ہوسکے اورصنعتی ترقی ہو اور مضبوط معیشت کی منزل کو حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمر سیٹسفیکشن ایوارڈز ایسے مینوفیکچرر بزنس مینوں کو سراہنے کیلئے ہے جواپنی پروڈکٹس اور سروسز سے صارفین کا اعتماد حاصل کرتے ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راسم خان صدرکنزیومر وائس پاکستان نے تمام معزز مہمانانِ گرامی کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں قائم انڈسٹری صارفین کی پسند کو ترجیح دے تاکہ اسکا فائدہ نہ صرف عام آدمی کو پہنچے بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ہماری مصنوعات کی کھپت ہوسکے۔

تقریب سے IPO پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید نصر اللہ اور سہیل انجم سابق صدر ساہیوال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی سید ناصر حسین شاہ وزیر ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ سندھ نے ایوارڈ تقسیم کیئیISO Standardsکی اہمیت کے حوالے سے کنزیومرس آئی پاکستان کا یہ نواں سیمینار تھاجس میں مہمان اسپیکرز نے ISO اسٹینڈرڈز کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں تفصیل سے شرکا ء کو آگاہ کیا ۔ تقریب میں کثیر تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی جن میں تاجربرادری اور ان کی انجمنوں کے نمائندگان سرکاری آفیشلز NGOs کے نمائندگان اور پریس اور میڈیا کے نمائندے شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :