دھرنوں سے مسائل کا حل چاہنے والوں نے سی پیک پر دھرنا کیوں نہیں دیا ، میاں افتخار حسین

اپنے جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،شمولیتی جلسہ سے خطاب

اتوار 13 نومبر 2016 22:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ مغربی اکنامک کوریڈور پختونوں اور چھوٹے صوبوں کیلئے معاشی انقلاب ہے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبی ڈاگ اسماعیل خیل میں ایک شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈاگ اسماعیل خیل سے پی ٹی آئی کے منتخب کونسلر حامد جان نے اپنے خاندان اور دیگر ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا علان کیا ،میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ صوبے کے عوام اب پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں اور اے این پی میں عوام کی جوق در جوق شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ آنے والا دور اے این پی کا ہے، اپنے خطاب میں انہوں نے امریکی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ہیلری کی جیت یقینی تھی اور دنیا بھر کے تجزیے ہیلری کے حق میں تھے تاہم وہاں بڑا اپ سیٹ ہوا اور ٹرمپ نے الیکشن میں فتح حاصل کر لی ، انہوں نے کہا کہ اگر ہیلری چاہتیں تو امریکہ میں احتجاجی مظاہرے سروع کرائے جا سکتے تھے لیکن انہوں نے ٹرمپ کی فتح اور اپنی شکست کو تسلیم کیا ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پی ٹی آئی جب کسی حلقے میں جیت جائے تو الیکشن درست اور اگر ہار جائے تو دھاندلی کے الزامات لگا دیئے جاتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتوں اور الیکشن کمیشن کو نہیں مانتے حالانکہ یہ رجحان مناسب نہیں اور جمہوریت کیلئے ایسا رویہ نقصان دہ ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ2013کے الیکشن میں ہم نے خیبر پختونخوا میں تحفظات کے باوجود نتائج تسلیم کئے جبکہ ہمارے پاس کئی جواز موجود تھے اور دنیا اس بات کی گواہ ہے کہ ہمیں الیکشن کمپین کیلئے نہیں چھوڑا گیا،انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اے این پی کی تقلید کر کے مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے مغربی اکنامک کوریڈور کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا جائے،انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف اپنے ہر سیاسی مسئلے کیلئے دھرنے کا سہارا لیتی ہے لیکن انہوں نے سی پیک پر دھرنے کی بجائے عدالت کا رخ کیا، جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ سی پیک پر دھرنا دے کر پنجاب کو ناراض نہیں کرنا چاہتے تھے اور عدالت جا کر دیگر سیاسی جماعتوں کیلئے سی پیک پر احتجاج کا راستہ بند کر دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ڈبل سٹینڈرڈ قابل افسوس ہے ، اور اس اہم ایشو پر وہ مرکزی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سیکشن فور صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہے تو پھر وزیر اعلیٰ نے بٹگرام کی زمین دینے سے کیوں انکار کیا ، انہوں نے کہا کہ سی پیک پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کر کے پختونوں کو ان کا جائز حق دیا جائے، اور اس اہم ایشو پر اے این پی اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی، انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی ناکام حکومت کی وجہ سے لوگ مایوس ہو چکے ہیں اور اے این پی کی کامیاب پالیسیوں کو یاد کرتے ہیں ہم نے این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے مرکز سے رقم حاصل کی اور صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا جبکہ موجودہ حکومت کے پاس تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پیسے نہیں ہیں ، کیونکہ انہوں نے قومی خزانہ فضول کاموں پر خرچ کر ڈالا ۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی باچا خان اور ولی خان کی سوچ کی تسلسل جماعت ہے اور اب اسفندیار ولی خان کی قیادت میں پختونوں کے حقوق کیلئے میدان عمل میں ہے، انہوں نے کہا کہ آنے والا دور اے این پی کا ہے اور 2018کے الیکشن میں کامیابی کے بعد ترقی کا سفر عوام کے تعاون سے دوبارہ شروع کریں گے۔اس موقع پر سابق وزیر اقبال حسین، جہانزیب خٹک، حامد جان نے بھی خطاب کیا شہزاد گل، افتخار تحصیل کونسلر ، زر ولی،اور ڈاگ اسماعیل خیل کے صدر سلیم نے بھی تقریب میں شرکت کی

متعلقہ عنوان :