بھارت کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب رہی

معین علی کو عمدہ آل راؤنڈر کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ 17 نومبر سے وشاکا پٹنم میں کھیلا جائے گا

اتوار 13 نومبر 2016 21:30

راج کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2016ء) انگلش کپتان ایلسٹر کک کی جانب سے اننگز دیر سے ڈکلیئر کرنے اور ویرات کوہلی کی قائدانہ اننگز کی بدولت بھارت کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب رہی۔راج کوٹ میں کھیلے جا رہے ٹیسٹ میچ کے پانچویں اور آخری دن انگلینڈ نے 114 رنز بغیر کسی نقصان کے اننگز شروع کی تو حسیب حمید اور کک وکٹ پر موجود تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ شراکت کا سلسلہ جاری رکھا تاہم موقع کی مناسبت سے تیز رفتاری سے رنز اسکور نہ کر سکے، بھارت کو دوسری اننگز میں پہلی کامیابی 180 کے اسکور پر اس وقت ملی جب نوجوان حسیب 82 رنز کی باری کھیلنے کے بعد امیت مشرا کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔بھارت کو دوسری کامیابی کیلئے زیادہ دیر انتظار نہ کرنا پڑا اور روٹ صرف چار رنز بنانے کے بعد مشرا کی دوسری وکٹ بن گئے۔

(جاری ہے)

کھانے کے وقفے تک 250 رنز سے زائد کی برتری اور وکٹ میں موجود ٹرن کو دیکھنے کے باوجود انگلش ٹیم نے حیران کن طور پر اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان نہ کیا۔دوسرے اینڈ پر موجود کک نے اپنی 30ویں سنچری مکمل کی اور بین اسٹوکس کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 68 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو بھاری برتری دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔130 رنز پر کک کے آؤٹ ہوتے ہی انگلینڈ نے 260 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

پہلی اننگز کی برتری کی بدولت انگلینڈ نے ہندوستان کو 49 اوورز میں 310 رنز کا مشکل ہدف دیا۔310 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ہندوستانی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور صفر کے اسکور پر گوتم گمبھیر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔ چتیشور پجارا اور مرلی وجے نے انگلش کھلاڑیوں کی خراب فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز کی بدولت اسکور کو 47 تک پہنچایا لیکن عادل راشد نے پجارا کو رخصت کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلائی۔

مرلی وجے کی 31 رنز کی مزاحمت کا خاتمہ بھی عادل راشد نے حسیب کی مدد سے کیا لیکن انڈین ٹیم کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب معین علی نے اجنکیا راہانے کو پویلین لوٹا دیا جو صرف ایک رن بنا سکے۔71 رنز پر بھارتی وکٹیں گرنے سے بے جان میچ میں یکدم جان پڑ گئی اور انگلش کھلاڑیوں نے مزید وکٹوں کے حصول کی جدوجہد شروع کی۔اس مشکل مرحلے پر ویرات کوہلی اور ایشون ایک بار پھر انگلش باؤلرز کی راہ میں حائل ہو گئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 47 رنز کی شراکت قائم کر کے شکست کو ٹالنے کی کوشش لیکن ظفر انصاری کی گیند پر ایشون کی اننگز کا خاتمہ ہو گیا جبکہ وردیمان ساہاکی اننگز بھی صرف نو رنز تک محدود رہی۔

یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرنے کے بعد ایک بار پھر میچ کے نتیجہ خیز ہونے کی امید پیدا ہوئی تاہم رویندرا جدیجا نے کپتان کے ساتھ مل کر بغیر کسی نقصان کے بقیہ وقت گزار کر انگلینڈ کو فتح سے محروم کردیا۔جب کھیل ختم ہوا تو بھارت نے چھ وکٹ کے نقصان پر 172 رنز بنائے تھے۔انگلینڈ کی جانب سے عادل راشد تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے ،ْمعین علی کو عمدہ آل راؤنڈر کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ 17 نومبر سے وشاکا پٹنم میں کھیلا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :