دہشت گردی پر قابو پانے میں حکومت غیر سنجیدہ ،سینیٹر فتح محمد حسنی

پہلا واقعہ نہیں ماضی میں بھی حملوں میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، لہذا حکومت کو اب ایسے واقعات کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں ، پی پی رہنما

اتوار 13 نومبر 2016 19:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر فتح محمد حسنی نے کہا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والا بم دھماکا ایک افسوسناک واقعہ ہے اور حکومت صوبے میں ہونے والے مسلسل دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں بظاہر سنیجدہ نہیں ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فتح محمد حسنی کا کہنا تھا کہ صوبہ بلوچستان میں یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اور ماضی میں بھی اس طرح کے حملوں میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، لہذا حکومت کو اب ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کچھ عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو وزرائ ٹی وی پر آکر اعلانات کردیتے ہیں، لیکن یہ بتائیں کہ آج تک کتنے وعدے پورے کیے گئے ہیں اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ورثائ کی کچھ بھی امداد نہیں کی جاتی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جب تک ہم افغان مہاجرین اور دوسرے غیر ملکیوں کو ملک بدر نہیں کریں گے اٴْس وقت تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کی اصل توجہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) ہے، لیکن جو حالات بلوچستان میں ہیں انہیں بھی مستحکم کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے قومی ایکشن پلان پر آج تک درست انداز میں عمل نہیں ہوا کیونکہ حکومت اس بارے میں سوچنا ہی نہیں چاہتی۔خیال رہے کہ گز شتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار میں درگاہ شاہ نورانی میں زور دار بم دھماکے کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ۔