یورپ اور امریکہ کیلئے تنہا آگے بڑھنا کوئی آپشن نہیں ،ْ نیٹو سربراہ

آزادی، سکیورٹی اور کامیابی کو خاطر میں نہ لانا بہت آسان ہے ،ْ جینزسٹولٹینبرگ

اتوار 13 نومبر 2016 18:50

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2016ء) نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹینبرگ نے امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ امریکہ یا یورپ کیلئے تنہا آگے بڑھنا کوئی آپشن نہیں ہے ۔بریٹن آبزرور اخبار میں لکھے گئے مضمون میں جینز سٹولٹینبرگ نے کہا کہ مغرب نے بڑے سکیورٹی چیلنجوں کا سامنا کیا ہے۔جینز سٹولٹینبرگ نے بعض رکن ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر مالی حصے دینے کی ضروت کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی بات کو تسلیم کیا۔

کیونکہ اس وقت امریکہ نیٹو کے تقریباً 70 فیصد اخراجات ادا کر رہا ہے تاہم انھوں نے کہا کہ امریکی رہنما ہمیشہ یہ مانتے آئے ہیں کہ مستحکم اور محفوظ یورپ ان کے گہرے اور سٹریٹجک مفاد میں ہے۔ناروے کے سابق وزیر اعظم نے لکھا کہ آزادی، سکیورٹی اور کامیابی کو خاطر میں نہ لانا بہت آسان ہے۔

(جاری ہے)

ان غیر یقینی حالات میں ہمیں مضبوط امریکی قیادت کی ضرورت ہے اور ہمیں ضرورت ہے کہ یورپ بھی برابر بوجھ اٹھائے۔

انہوںنے کہاکہ تنہا آگے بڑھنا نہ تو امریکہ اور نہ ہی یورپ کیلئے کوئی آپشن ہے۔ ہمیں اس وقت شدید سکیورٹی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ یہ یورپ اور امریکہ کے درمیان شراکت کی اہمیت پر سوال اٹھانے کا وقت نہیں ہے۔‘جینز سٹولٹینبرگ نے امریکہ پر ہونے والے نائن الیون کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نیٹو نے اپنے دفاع کی شق کا استعمال کیا جس کے لیے تمام رکن ممالک کا اس ملک کی مدد کے لیے پہنچنا ضروری ہے جس پر حملہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک علامت سے کہیں زیادہ ہے۔ نیٹو نے افغانستان میں آپریشن کی قیادت سنبھالی، سینکڑوں ہزاروں یورپی فوجی افغانستان میں اس کے بعد سے لڑے۔

متعلقہ عنوان :