کامرس نیوز*

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں نے موسمیاتی اعداد و شمار ‘ ڈیجیٹل امیج سسٹم ‘زمینی ذرخیزی کی معلومات‘ زیرزمین آبی تجزیئے اورایک دہائی میں بارش کے معمولات کی پالیسی تیار کرلی

اتوار 13 نومبر 2016 18:22

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2016ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں نے فیصل آباد سمیت پنجاب بھرکے کسانوں کیلئے موسمیاتی اعداد و شمار ‘ ڈیجیٹل امیج سسٹم ‘زمینی ذرخیزی کی معلومات‘ زیرزمین آبی تجزیئے اورایک دہائی میں بارش کے معمولات کی پالیسی تیار کرلی،جبکہ یونیورسٹی ماہرین نے حالیہ برسوں کے دوران کپاس اور براسیکا(سرسوں) کی چھوٹے قد اور مختصر دورانیہ کی ورائٹیاں متعارف کروائی ہیں آن لائن کے مطابق زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں صوبے کیلئے ایگریکلچرپالیسی کے سلسلہ میں ایک اجلاس میں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں نے کہا کہ ان کی ٹیم پوری جانفشانی اور عرق ریزی سے مختلف اُمور کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لے رہی ہے اور اُبھرتے ہوئے حالات کے تناظر میں بہترین اور مثالی پالیسی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ زرعی ماہرین کے خاطر خواہ کردار کی بدولت تمام بڑی فصلات کی پیداوار ضرورت سے کہیں زائد موجود ہے تاہم مارکیٹ میں زرعی اجناس کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایاکہ صوبے کے سات لاکھ کسان یونیورسٹی فرٹیلائزر ماڈل کے ذریعے ہمارے رابطے میں ہیں جنہیں کھادوں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کی ضروری معلومات موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجی جا رہی ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی سربراہی میں ایک اور ٹیم موسمیاتی اعداد و شمار ‘ ڈیجیٹل امیج سسٹم ‘زمینی ذرخیزی کی معلومات‘ زیرزمین آبی تجزیئے اورگزشتہ ایک دہائی میں بارش کے معمولات کی روشنی میں صوبے کے ایگروکلائمیٹک زونز کی از سرنو نشاندہی کیلئے کام کر رہی ہے جو مجوزہ زرعی پالیسی کا حصہ ہوگی۔ اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی طرف سے ان پر زرعی پالیسی کی تیاری کیلئے جس اعتما د کا اظہار کیا گیا ہے وہ اس پر ضرور پورا اتریں گے تاکہ پورے ملک کی معیشت کوبنیاد فراہم کرنے والے زرعی سیکٹر کومجموعی طو رپر مضبوط ‘توانا اور منافع بخش بنایا جا سکی

متعلقہ عنوان :