مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو 128روز بھی معمول کی زندگی مفلوج رہی

اتوار 13 نومبر 2016 17:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں متحدہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے ہڑتال کی کال کے باعث اتوار کو مسلسل128ویں روز بھی معمول کی زندگی مفلوج رہی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کے باعث پٹرل پمپ اور دیگر کاروباری ادارے بند رہے۔ بھارتی فورسز نے ضلع بڈگام کے علاقے نارہ بل میں چھاپوں کے دوران کم از کم 14نوجوان گرفتار کر لیے ۔

فورسز اہلکاروں نے صبح سویرے سوزیتھ گائوں کے مختلف گھروں میں گھسنے سے قبل آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ انہوں نے مکینوں کومارپیٹ کا نشانہ بنایا اورگھروں کی کھڑکیوں کے شیشوں، ٹیلی ویژن سیٹوں، ریفریجیریٹروں اور دیگر گھریلو اشیا کے علاوہ باہر کھڑی گاڑیوںکی توڑ پھوڑ کی۔ دریں اثنا دختران ملت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بارہمولہ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند پارٹی چیئرپرسن آسیہ اندرابی کی گرتی ہوئی صحت پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

(جاری ہے)

آسیہ اندرابی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ قابض انتظامیہ نے آسیہ اندابی کو علاج و معالجے سے محروم رکھا ہوا ہے ۔ حریت رہنما محمد یوسف نقاش نے ایک بیان میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی مثالی یکجہتی کو سراہتے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہوہ بھارتی قبضے کے کے خلاف اپنی جد وجہد میں حریت رہنمائوں کے ہاتھ مضبوط کریں۔

بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقے نوہٹہ سے تعلق رکھنے والے ایک بے گناہ نوجوان دائو د مشتاق پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے اسے جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کر دیا ہے۔ دائو د کو سرینگر ائر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ آزاد جموں وکشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے اپنا وفد مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ ادھر مقبوضہ جموںوکشمیر کے کئی علاقوں میں درجہ نکتہ انجماد سے نیچے گر گیا ہے جس کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :