بھارت میں انسانیت کی تذلیل کی جارہی ہے ،ْ مسئلہ کشمیر کو کسی اور تنازعہ سے جوڑنا درست نہیں ،ْراجہ فاروق حیدر خان

جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے تحریک حریت ختم نہیں ہو سکتی ،ْ وزیراعظم آزاد کشمیر کا برلن میں مذاکرات میں اظہار خیال

اتوار 13 نومبر 2016 16:50

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2016ء) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فارو ق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت میں انسانیت کی تذلیل کی جارہی ہے ،ْ مسئلہ کشمیر کو کسی اور تنازعہ سے جوڑنا درست نہیں ،ْ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے تحریک حریت ختم نہیں ہو سکتی۔معروف بین الاقوامی تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف کلچرل ڈپلومیسی برلن میںپہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرہ ،جرمنی کی مختلف یونیورسٹیزکے پروفیسرز ، مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلباء اورسول سوسائٹی کی شرکت ، یورپین طلباء کے کشمیر کے حوالے سے سوالات و جوابات ، وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے سے جنوبی ایشیا ء کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں ،ْ بھارت میں انتہاء پسند وزیراعظم نریندر مودی جو کہ گجرات سے لیکر کشمیر تک کے مسلمانوں کا قاتل ہے اس کے توسیع اور انتہا ء پسندانہ عزائم دنیا بھر کا امن خطرے میں ڈال سکتے ہیں، بھارت میں انسانیت کی تذلیل کی جارہی ہے ، ، مسئلہ کشمیر کو کسی اور تنازعہ سے جوڑنا درست نہیں ۔

(جاری ہے)

یہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اسے ہندوستان خود اقوام متحدہ میں لیکر گیا جس پرسلامتی کونسل کی قرار دادیں موجود ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے تحریک حریت ختم نہیں ہو سکتی بھارتی ظلم و ستم کے ساے تلے پیدا ہونے والی نسل نے طے کر لیا ہے کہ وہ اب آزادی اور حق خود ارادیت سے کم کسی آپشن پر بات نہیں کرینگے ،گزشتہ چار ماہ سے ہندوستان نے پرامن کشمیریوں پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا، وہاں مذہبی ، سیاسی ، سماجی اجتماعات پر پابندی ہے ، تعلیمی ادارے بند جبکہ زندگی بچانے والی ادویات تک کی شدید قلت ہے ۔

گزشتہ چار ماہ سے ایک سو سے زائد شہید ، چار سو سے زائد عمر بھر کیلئے آنکھوں سے محروم ، دو ہزار سے زائدشدید زخمی جبکہ دس ہزار سے زائد گرفتار ہیں ۔بھارت نے فوج کو کشمیر یوں کی نسل کشی کا لائسنس دیتے ہوئے کالے قوانین کے ذریعے ان کے جنگی جرائم کو تحفظ دیا ہوا ہے ۔ اگرمہذب دنیا بالخصوص یورپ نے وادی اور لائن آ ف کنٹرول پر جارحیت کا نوٹس نہ لیا تو پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ دنیا ہیرو شیما اور ناگا ساکی جیسی تباہی دیکھے کشمیری پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر یہی صورتحال جاری رہی تو پاکستانی عوام کے جذبات کو قابو کرنا مشکل ہو جاے گا ،سرجیکل سٹرائیک اور سانحہ اوڑی کے ڈرامے بھارتی فوج نے خود تیار کیے تھے ،کشمیری پاکستان اور ہندوستان کو ایک ترازو میں نہیں تولتے ،آزادکشمیرحکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت قائم ہے جبکہ بھارت نے اس سے روح گردانی کرتے ہوے جبری طور پر آئینی حصہ بنایا جسے کشمیریوں نے جوتے کی نوک پر عملی طور پر رکھ دیا ہے ،پاکستان کی مسلح افواج کشمیریوں کی عزتوں ،جان ومال کی محافظ ہیںاور کشمیریوں انہیں اپنا سمجھتے ہیں جبکہ قابض بھارت کی فوج کے ناپاک ہاتھ مظلوم کشمیریوں کی عصمتوں ، معصوم زندگیوں کے خون سے رنگے ہوے ہیں ۔

لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب رہنے والے کشمیریوں کے لیے بھارتی فوج کی حیثیت ایک قاتل جیسی ہے جس کو وہ کبھی اور کسی صورت معاف نہیں کر سکتے ۔کشمیرکا مقدمہ نیا مقدمہ نہیں اس پر اقوام متحدہ کی قرار دادیں ہیں جو اسے دیگر تمام متنازعہ امور سے الگ کرتی ہیں ۔مذاکرے میں جرمنی کے اعلی تعلیمی اداروں ،وکلاء برادری ،سول سوسائیٹی صحافی حضرات سمیت تارکین وطن کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر سے سوال جواب کا بھی تفصیلی سیشن ہوا ،یورپی طلباء و طالبات نے وزیراعظم آزادکشمیرسے آزادکشمیر کے انتظای سٹریکچر،تعمیر و ترقی ،گورننس اورمقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی مذاکرے کا اہتمام فری کشمیر موومنٹ برلن نے کیا تھا ،اس مو قع پرسینئر وزیر چوہدری طارق فاروق ،ایم ایل اے اورسیز راجہ جاوید اقبال، سید علی رضا بخاری ، پروفیسر سٹیفٹ ، جوزف ذکر برگ ،پرسٹینا وینڈی ،،صدیق کیانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان میں اتنی جرات نہیں کہ وہ پاکستان پر چڑھائی کر سکے ۔نریندر مودی کے ہاتھ معصوم کشمیری بچوں کے خون سے رنگے ہوے ہیں بھارتی سپریم کورٹ جو کہ وہاں کی سب سے بڑی اعلی عدالت ہے بھی اگر قوم کے ذہنی سکون کی کاطر ایک کشمیری جوان کا عدالتی قتل کررہی ہے تو دنیا خود ہی دیکھے کہ کشمیر کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ،بھارتی آرمی چیف کہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ساڑھے تین سول عسکریت پسند ہیں اگر اتنے ہیں تو آٹھ لاکھ فوج کس لیے رکھی ہے کیوں مقابلہ نہیں کرتی وزیراعظم نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے نسلیں قربان کی ہیں اور کرتے رہیں گے آزادی اور الحاق پاکستان ہماری منزل ہے کشمیر ی دنیا میں جہاں کہیں بھی ہیں پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت اور عقیدت رکھتے ہیں ۔