مالدووا میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، روس نواز امیدوار ایگور ڈوڈون کی کامیابی کے امکانات

پہلے مرحلے میں ایگور ڈوڈون نے سب سے زیادہ48 فیصدووٹ حاصل کیے، مطلوبہ50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرسکے

اتوار 13 نومبر 2016 16:00

کیشیناو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 نومبر2016ء) مشرقی یورپی ملک مالدووا میں صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مکمل ہوگیا،پہلے مرحلے میں ایگور ڈوڈون نے سب سے زیادہ48 فیصد کے قریب ووٹ حاصل کیے تھے لیکن وہ مطلوبہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کر پائے تھے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مشرقی یورپی ملک مالدووا میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ کاعمل مکمل ہوگیا ہے ۔

گزشتہ سولہ برسوں کے دوران یہ پہلے صدارتی الیکشن ہیں۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے کی ووٹنگ دس اکتوبر کو ہوئی تھی اور اس میں ایگور ڈوڈون نے سب سے زیادہ اڑتالیس فیصد کے قریب ووٹ حاصل کیے تھے لیکن وہ مطلوبہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کر پائے تھے۔ ان کو خاتون اکانومسٹ مائیا سانڈو کا سامنا ہے۔ ڈوڈون روس نواز سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ہیں۔ خاتون امیدوار یورپ نواز حلقوں کی امیدوار ہیں۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق روس نواز امیدوار ایگور ڈوڈون دوسرے مرحلے کے الیکشن میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ روس کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات استوار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ 2006 سے 2009 تک رہنے والی کمیونسٹ حکومت میں وزیر اقتصادیات تھے۔

متعلقہ عنوان :