چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان تعلقات فروغ پذیر ہوتے رہیں گے ، ایکوا ڈور کے تجزیہ کاروں کی رائے

وافر قدرتی وسائل اور انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت اور بہترین سٹرکچر کی وجہ سے خطہ انتہائی پرکشش بنتا جارہا ہے

اتوار 13 نومبر 2016 14:41

کویٹو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 نومبر2016ء) لاطینی امریکہ کے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کے جنوب ۔جنوب تعاون ، سرمایہ کاری اور تجارت پر زور دینے کی بنا پر گذشتہ دس برسوں میں فروغ پانے کے بعد چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوتا رہے گا ، ایکو ا ڈور کے ایڈوانسڈ نیشنل سٹڈیز انسٹی ٹیوٹ میں پولیٹیکل سائنس اور انٹر نیشنل ریلیشن کی ماہر کیٹا لینا بیریرو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم نے ایسا عشرہ دیکھا ہے جس میں چین قابل اعتماد پارٹنر بن گیا ہے اور یہ لاطینی امریکہ کیلئے اہم پارٹنر بنتا جارہا ہے ۔

بیریرو نے کہا کہ لاطینی امریکہ نے ایشیا ء کے سب سے بڑے ملک کیلئے صلاحیتوں کی گنجائش کی راہ کھولی ہے شاید ان مضبوط شعبوں میں جو چین کے پاس ہیں مثلاً ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ بلکہ سیاحت جیسے وسائل میں بھی گنجائش میں اضافہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت و افر قدرتی وسائل اور انتہائی ترقیافتہ سٹرکچر نے خطے کو انتہائی پرکشش بنا دیا ہے ۔

بیریرو نے کہا کہ ان عوامل نے خطے میں یہ امید پیدا کردی ہے کہ ایسے ملک کے ساتھ مراسم فروغ پذیر ہوں گے جو کہ عالمی قوت کے طورپر مقام حاصل کرتا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں چین نظریے اور ذاتی مفاد کی بجائے اعزازی طورپر خطے بھر کے ممالک میں سرمایہ کاری کرنیوالا ’’ پرفیکٹ سٹرٹیجک پارٹنر ( صحیح اہم پارٹنر)‘‘ ہے ۔انہوں نے کہا کہ چینی رہنمائوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ لاطینی امریکہ چین کے ایجنڈے کا اہم حصہ ہے ، چین پیداوار سے لے کر قرضوں تک مختلف شعبوں میں لاطینی امریکہ میں سٹرٹیجک پارٹنر شپ رکھنے کا زبردست خواہاں ہے ۔

سابق سفارتکار بیریرو نے کہا کہ یہ ممالک کے درمیان اچھے سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے لازمی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ ارجنٹائن اور برازیل میں اعتدال پسند حکومتوں کے برسراقتدار آنے سمیت لاطینی امریکہ کے بدلتے ہوئے سیاسی منظر کے پیش نظر اس امرکا امکان ہے کہ اس کا مستقبل کے تعلقات پر اثر پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :