وزیر اعلیٰ سندھ کا سپریم کورٹ کا حکم نہ ماننا تشویشناک ہے،طارق مدنی

ہفتہ 12 نومبر 2016 23:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) پاکستان امن کونسل (پی اے سی) کے سربراہ طارق محمود مدنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا کرپشن میں ملوث اور نیب سے پلی بارگین کر نے والے افسران کو سپریم کورٹ کے حکم پر برطرف کرنے کے بجائے بچانے کا فیصلہ اوروزیر اعلیٰ سندھ کی چیف سیکریٹری سندھ کو سفارشی او ر کرپٹ افسر ا ن کے بھرپور دفاع کی ہدایات سخت تشویشناک ہے ،جبکہ میڈیا اطلاعات کے مطابق ان افسران نے پلی بارگین کرکے اپنے آپ کو نیب سے کلیر کروایا تھا اور نیب کو1 ارب اور61 کروڑ 71لاکھ 99ہزار روپے سے ز ائد رقم واپس کی تھی ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ پاکستان امن کونسل گزشتہ کافی عرصہ سے یہ با ت بول رہی ہے کہ کرپشن دہشت گردی کو طول دے رہی ہے چنانچہ پائیدار امن کیلئے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو توڑ کر کرپٹ عناصر کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے انہوںنے کہا کہ حکومت کو اپنا طرز حکمرانی بدلنا ہو گا۔

(جاری ہے)

کرپشن اور دہشت گردی ملکی سالمیت کیلئے ناسور ہیں پاکستان امن کونسل ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے ہر عمل کی پرزور مخالفت کرے گی ۔حکمران خود کو بادشاہ سمجھنے کے بجائے عوام کا خادم بن کر کام کرے اور کرپشن کے ناسور کو پھیلانے کی ہر گز کو شش نہ کر یں انہوںنے مزید کہا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ترجہی بنیادوںپر کا م کرے عوام انگنت مسائل کا شکار ہیں جن میں گندگی اور کچرے کا ڈ ھیر ایک بہت بڑا مسئلہ ہے حالا نکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ بننے کے بعد صفائی ستھرائی سے متعلق ایک اجلاس میں خود کہا تھا کہ کراچی میں بہت بڑا مسئلہ کچرے کا ہے اور مجھے آئندہ سے دن میں کراچی شہر صاف چاہئے، تاہم آج اس بات کو کافی عرصہ ہوگیا مگر کچرے و گندگی کے ڈھیر اور سڑکوں پر پھیلا سیوریج کا پانی نہ صرف جوں کا توں ہے،بلکہ اس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کراچی کو صاف ستھرا کرنے کے دعوے د ھرے کے دھرے نظر آرہے ہیں۔