ضلع سیالکوٹ کے 10مقامات پر ٹرانسپورٹروں سے اڈا فیس کے نام پر غیر قانونی طورپر بھتہ وصولی جاری

ہفتہ 12 نومبر 2016 22:04

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء)ضلع سیالکوٹ کے 10مقامات پر ٹرانسپورٹروں سے اڈا فیس کے نام پر غیر قانونی طورپر بھتہ وصول کرنے کا سلسلہ جاری، تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سیالکوٹ، ڈسکہ، پسرور اور سمبڑیال انتظامیہ کو 2007ء سے جنرل بس سٹینڈ وں کے باہر سے پبلک ٹرانسپورٹروں سے اڈا کے نام پر فیس وصول کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات جاری کئے ہوئے ہیں۔

تاہم سیالکوٹ جنرل بس سٹینڈ کے کشمیر روڈ بارہ پتھر،بھیڈ پلی جیل چوک ،شمع سینما چوک،رنگ پورہ چوک ،سبلائم چوک، گلشن اقبال پارک ،دوبرجی چوک جبکہ سمبڑیال میں سمبڑیال موڑ ،بھوپالوالہ،ڈسکہ کے ڈسکہ موڑ، ستراہ موڑ ،اور پسرور کے نارووال چوک میں جنرل بس سٹینڈز کے مالکان کی طرف سے تعینات ملازمین وہاں سے گزرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ سے زبردستی اڈا فیس غیر قانونی طورپر وصول کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

حالانکہ عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے 2007ء میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب،ڈی سی او سیالکوٹ، ڈی پی او سیالکوٹ، ڈی ایس پی ٹریفک ،ایم ایم پی سیالکوٹ موٹر وہیکلز ایگزیمنر سیالکوٹ ،صدر ٹرانسپورٹ فیڈریشن سیالکوٹ کو حکم دے گیا تھا کہ جنرل بس اسٹیڈوں کے باہر شارع عام پر ٹھیکیدار اور اس کے کارندے کسی بھی ٹرانسپورٹرز سے اڈا فیس وصول کرنے کے مجاز نہ ہونگے۔

اگر کوئی بھی شخص ٹرانسپورٹروں سے اڈا فیس کے نام پر رقم وصول کریگا تو وہ بھتہ تصور کیا جائیگا۔ تاہم 9سال گزرنے کے باوجود 2016ء میں بھی ٹھیکیداروں کے کارندے ٹرانسپورٹروں سے اڈا فیس کے نام پر بھتہ وصول کررہے ہیں۔ اور ادائیگی نہ کرنے والے ٹرانسپورٹرو ں کوحیلے بہانے سے رقوم وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹرانسپورٹروں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان سے ضلع کے 10مقامات پر اڈا فیس کے نام پر رقوم بٹورنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ 2007ء اور 2008ء میں ٹرانسپورٹروں سے بھتہ وصول کرنے کے الزام میں تھانہ سول لائن اورتھانہ کینٹ میں مقدمات بھی درج ہوچکے ہیں۔اس سلسلہ میںسیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اٹھارٹی مظفر حیات سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کے عدالت عالیہ کے حکم اور ضلعی انتظامیہ کے اس فیصلے کے ضلع سیالکوٹ کے 10 مقامات پر ٹرانسپوٹروں سے اڈہ فیس کے نام پر بھتہ وصول کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے پولیس کو آگا ہ کر دیا ہوا ہے لیکن پولیس کاروائی نہ کر رہی ہے۔