حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوںکے 300 سے زائد کارکنان کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت

25 نومبر حیدرآبادورکرز کنونشن میں عوام بڑی تعداد میں شرکت کرکے یہ ثابت کردیں گے کہ یہ شہر وطن پرستوں کا ہے، صدر انیس قائم خانی پریس کانفرنس کا مقصد انیس قائم خانی کی رہائی کے بعد حیدرآباد کی عوام کا پاک سر زمین پارٹی سے والہانہ محبت پر شکریہ ادا کرناہے، رضاہارون سالوں میں سندھ کے حکمرانوں نے عوام کے مسائل حل کیے اور نہ کبھی اس طرف توجہ دی، شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں ، سیکریٹری جنرل پی ایس پی

ہفتہ 12 نومبر 2016 21:04

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے کہا ہے کہ 25 نومبر 2016 ء کو حیدرآبادورکرز کنونشن میں حیدرآباد کے عوام کی بڑی تعداد شرکت کرکے یہ ثابت کردیں گے کہ یہ شہر کسی ایک شخصیت کا نہیںبلکہ پاک سرزمین پارٹی کا ہے یہاں کے عوام محب وطن پاکستانی ہیں،پاک سرزمین پارٹی مختصر مدت میں پاکستان کی قومی جماعت بن چکی ہے اور اب یہ قافلہ رکنے والا نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں سیکریٹری جنرل رضاہارون ، وائس چیئرمین وسیم آفتاب ، وائس چیئرمین افتخار رندھاوا اور ممبر نیشنل کونسل آصف میمن کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر حیدرآباد کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 300 سے زائد کارکنان نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا، انہوںنے کہا کہ شمولیت اختیار کرنے والے کارکنان پارٹی کو مضبوط کریں اور وطن پرستی کے قافلے کو آگے لے کر جائیں ، سیکریٹری جنرل رضاہارون نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد انیس قائم خانی کی رہائی کے بعد حیدرآباد کی عوام کا پاک سر زمین پارٹی سے والہانہ محبت کے اظہار پر شکریہ ادا کرناہے، 25 نومبر کے دن کنونشن اور تنظیم سازی کے ساتھ عام عوام کے مسائل کو بھی سنیں گے اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گے، 8 سالو ں میں سندھ کے حکمرانوں نے عوام کے مسائل حل کیے اور نہ کبھی اس طرف توجہ دی، سندھ کے شہر کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں،پینے کا صاف پانی ہے اور نہ نکاسی کا نظام، کراچی حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں حکمرانوں نے کوئی ایک کام ایسا نہیں کیا جس سے عوام کو ریلیف ملا ہو، سندھ میں سڑکوں کا حال اتنا برا ہے کہ سیدھی گاڑی چلانا ناممکن ہے، انہوں نے کہا کہ منتخب چیئرمین اور نائب چیئرمین بھی اختیارات کے حصول کیلیے مظاہرہ کرتے نظر نہیں آتے جبکہ عوام نے انہیں اپنے مسائل کے حل کے لیے منتخب کیا ہے، ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں زندگی گزارنا ناممکن ہے، لاڑکانہ میں بھی کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا جبکہ اسے ماڈل شہر ہونا چاہیے تھا،تھر میں پیدا ہونے والے بچے صحت مند نہیں ہوتے انہیں وسائل ہی میسر نہیں کہ وہ صحت مند معاشرہ تشکیل دے سکیں، شہر کو قبضہ کر کے اور نعرے لگا کر نہیں عوام کو خدمت کر کے اپنا بنائیں، انہوں نے حکومت سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو دودھ کی نہریں نہیں چاہیں آ پ عوام کو بنیادی سہولیات مہیا کریں اگر ایسا نہیں کریں گے تو پاک سرزمین پارٹی عوام کے جائز مطالبات کے حصول کے لئے ساتھ سڑکوں پر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :