سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی حالت جانوروں سے بدتر ہے ،طاہر مجید

ڈاکٹرکے کمرے ڈیکوریٹ ہیں مریضوں کواسٹریچر بھی دستیاب نہیں ہیں،امیر جماعت اسلامی حیدر آباد

ہفتہ 12 نومبر 2016 20:38

سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی حالت جانوروں سے بدتر ہے ،طاہر مجید
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2016ء) امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجیدنے کہاہے کہ سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی حالت جانوروں سے بدتر ہے سول ،بھٹائی ،قاسم آباداورپریٹ آباداسپتال کے لیے کروڑوں کابجٹ لگتاہے مگرنظرنہیں آتا، سول اسپتال کی صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے ،ڈاکٹرکے کمرے ڈیکوریٹ ہیں مریضوں کواسٹریچر بھی دستیاب نہیں ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ صحت کے شعبے کی صورت حال نہایت ابترہے پرائیوٹ اسپتال اور کلینک لوٹ مار کرنے میں مصروف ہیں جب کہ سرکاری اسپتال انتظامی مسائل سے بجٹ کے استعمال میں کرپشن کرنے تک مسائل کاشکارہیں ۔سول اسپتال سرکاری سیکٹر کاایک بڑااسپتال ہے جس پر ہرسال بجٹ کاایک بڑاحصہ خرچ کیاجاتاہے کروڑوں روپے کے بجٹ کے باوجودبھی مریضوں کوبنیادی سہولتیں تک دستیاب نہیں ہیں ادویات نہیں ملتی،اسٹریچر ،بستراور چادریں میسرنہیں ہیں ،واشن روم اوروارڈز میں صفائی کافقدان ہے گندگی ہرجگہ موجودہے تمام مریضوں کوٹیسٹ اورآپریشن کی سہولت نہیں ملتی ،سول اسپتال جس میں روازنہ مریضوں کی بڑی تعدادعلاج ومعالجے کے لیے آتی ہے یہ مریض نجی اسپتال مہنگاہونے کی وجہ سے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اسی لیے سول اور دیگر سرکاری اسپتالوں کارخ کرتے ہیں اوریہ اسپتال کروڑوں روپے کے فنڈرکھنے کے باوجود مریضوں کامناسب علاج نہیںکرسکتے۔

(جاری ہے)

میڈیکل کمپنیاں جومارکیٹنگ کمپنیاں اورمافیابن چکی ہیں اپنی پروڈکٹ بیچنے کے لیے ڈاکٹروں کواستعمال کررہی ہیں ڈاکٹرصاحبان مریضوں کی جیب سے پیسہ نکالنے کے لیے بھاری بھرکم نسخے لکھ دیتے ہیں محکمہ صحت ،اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرحضرات اخلاقیات کادامن ہاتھ نہ جانے دیں مسیحاکاکرداراداکریں ۔

متعلقہ عنوان :