بورے والہ،مربہ جات تیار کرنیوالی فیکٹری مالکان سے بھتہ وصولی کیلئے جانیوالی جعلی میڈیا ٹیم کی دیہاتیوں نے چھترول کر دی

تین ملزمان کو قابوکر کے حوالہ پولیس کر دیا ،مقدمہ درج،تفتیش شروع

ہفتہ 12 نومبر 2016 20:16

بورے والہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2016ء) مربہ جات تیار کرنے والی فیکٹری مالکان سے بھتہ وصولی کیلئے جانے والی جعلی میڈیا ٹیم کی دیہاتیوں نے چھترول کر کے تین ملزمان کو قابوکر کے حوالہ پولیس کر دیا ۔ پولیس تھانہ صدر نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گذشتہ شام ساڑھے پانچ بجے ملزمان عثمان مشتاق آرائیں سکنہ 451/E.Bاپنے ساتھیوں ثاقب علی قریشی سکنہ عزیز آباد اور نبیل بھٹی سکنہ آئی بلاک بورے والہ اپنے دو نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ کار میںسوارہو کر نواحے گائوں چک نمبر517/E.Bمیں قائم بابا فرید مربہ فیکٹری میں داخل ہوئے اور فیکٹری مالک عبدالغفار سے کہا کہ ہم صحافی ہیں عثمان مشتاق نے خود کو میڈیا ٹیم کا انچارج ظاہر کرتے ہے فیکٹری مالک عبدالغفارسے کہا کہ آپ لوگ پھلوں کا مربہ تیار کر کے کافی پیسے کما رہے ہو اگر ہمیں پچاس ہزارروپے بھتہ نہ دیا تو تمہں اخبارات اور ٹی وی چینل پر ذلیل و رسوا کر دیں گے اور تمہارہ کاروبار تباہ کر دیں گے ملزمان نے فیکٹری کے ویڈیو اور تصاویر بنانا شروع کر دی فیکٹری مالکان نے کہا کہ ہماری فرم رجسٹرڈ ہے اور ہم کوئی غیر قانونی کاروبار نہ کرتے ہیں جس پر گروہ کے سرغنہ عثمان مشتاق نے موبائل فون پرکسی کو کال کرنا شروع کر دیا اور موبائل کا اسپیکر آن کر کے نامعلوم شخص کو باس کہہ کر اپنے دیگرساتھیوں سے کہا کہ فیکٹری میں موجود لوگوں کو گھیر لو باس کا حکم ہے کہ ان کو بھاگنے نہ دینا میں فیکٹری خود آرہا ہوں فیکٹری میں موجود لوگوں نے ملزمان سے وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا کہ ہمیں وہاڑی سے فیکٹری میں چھاپہ مارنے کا حکم ملا ہے شک پڑنے پر فیکٹری کے مالک نے کہا کہ ہم پو لیس کو بتاتے ہیں یہ سنتے ہے دو نا معلوم ملزمان کار میں بیٹھ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے شور و پکار پر گائوں کے لوگ اکھٹا ہو گئے اور انہوں نے گروہ کے سر غنہ عثمان مشتاق کے علاوہ ثاقب علی قریشی اور نبیل بھٹی کو قابو کر کے خوب چھترول کے بعد تھانہ صدرپولیس کو بلوا لیا پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 384ت پ مقدمہ درج کر لیا پولیس رپورٹ کے مطابق اس جعلی صحافی گروہ نے عیدالاضحی سے ایک دن قبل بھی عبدالغفار فیکٹری مالک کو ڈرا دھمکا کر بیس ہزار روپے ہتھیالیئے تھے جبکہ گرد و نواح میں ہوٹل مالکان اور اشیائے خوردونوش فروخت کرنے والوں کے اسی گروہ کے ناک میں دم کر رکھا تھا جو بلا آخر پکڑے گئے عوامی سماجی حلقوں نے جعلی صحافیوں کے اس بدنام زمانہ گروہ کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :