آٹھ سالہ بیمار بچے کا مفت آپریشن کر کے اس کی زندگی بچائی جائے ،ْ محمد زرشاد

ہفتہ 12 نومبر 2016 19:43

پشاور۔12نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2016ء)پشاور کے مضافاتی علاقے خزانہ شوگر ملز سے تعلق رکھنے والے ایک غریب رکشہ ڈرائیور نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،ْ صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی ،ْ سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ اس کے آٹھ سالہ بیٹے کا مفت آپریشن کرکے اس کی زندگی بچائی جائے ۔

محمد زرشاد جو خزانہ شوگرملز پشاور کا رہائشی ہے اور کرائے پر رکشہ چلاتا ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے اس کا بیٹا محمد حمزہ سکول سے واپس آتے ہوئے گر گیا جس کے نتیجے میں اس کا بازو ٹوٹ گیا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اس کا پلستر کرایا گیا مگر جب پلستر کھول دیا گیا تو اس کا بازو غلط طریقے سے جوڑا گیا تھا ،ْ ڈاکٹر کے پاس اسے لے جایا گیا تو انہیں مشورہ دیا کہ اس کا آپریشن کرنا پڑے گا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں بیٹے کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے آرتھو پیڈک وارڈ میں 14 اکتوبر کو داخل کرایا گیا ۔ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر شہاب الدین کے ایک کارندے نے اسے بتایا کہ ہسپتال میں اس کے بیٹے کا صحیح علاج نہیں ہوسکتا اسے مذکورہ ڈاکٹرکے نجی کلینک میں لے جائو ،ْ رکشہ ڈرائیور محمد زرشاد نے بتایا کہ وہ ایک غریب شخص ہے اور کسی کا رکشہ دیہاڑی پر چلاتا ہے اور اس کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ بیٹے کا علاج پرائیویٹ کلینک میں کرا سکے ،ْاس کے بعد ڈاکٹر شہاب الدین نے اس کے بیٹے کو 16 اکتوبر کو ہسپتال سے خارج کردیا ۔

زرشاد نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بعد ازاںبیٹے کو ڈاکٹر عبد الخالق کے کلینک میں لے گیا ڈاکٹرنے بتایا کہ بچے کا آپریشن بہت ضروری ہے۔زرشاد نے بتایا کہ اس نے بار بار ڈاکٹر شہاب الدین سے اس حوالے سے درخواست کی مگر انہوںنے ایک بھی نہیں سنی اور بالآخر غصے میں آکر اسی15 اگست 2017ء کا وقت علاج کے لئے دے دیا ،ْ بھاری فیس بٹورنے کے لئے اسے مجبور کیا جا رہا ہے کہ بیٹے کا علاج نجی کلینک میں ہی کرائوں۔

رکشہ ر ڈرائیور محمد زرشاد نے کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں غریب عوام کو مفت علاج کی سہولیات تک میسر نہیں اور اس حوالے سے دعوے محض عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔زرشاد نے بتایا کہ اس کا بیٹا کئی ماہ سے سکول نہیں جا رہا اور ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ اس کی رگ خشک ہونے کا خدشہ ہے جس سے اس کا ہاتھ ناکارہ ہوجائے گا اور اب تو وہ ہاتھ میں پنسل یا قلم تک بھی نہیں پکڑ سکتا۔

غریب رکشہ ڈرائیور نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک ،ْ صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی ، سیکرٹری ہیلتھ سمیت دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لے کر اس کے اکلوتے بیٹے کا مفت علاج کرایا جائے اور سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو پابند کیا جائے کہ وہ مریضوں کونجی کلینکوں پرعلاج کرانے پر مجبور نہ کریں ۔