ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں 14 کروڑروپے سے زائد کی لاگت سے فراہمی آب کی چھ سکیمیں شروع کرے گی، حکام

ہفتہ 12 نومبر 2016 18:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2016ء) وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں 14 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے فراہمی آب کی چھ سکیمیں شروع کرے گی۔ اس وقت اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی60 فیصد آبادی سرکاری فنڈ شے شروع کی گئی پینے کے صاف پانی کی سہولیات تک رسائی ہے۔ وزارت انسانی حقوق کے حکام نے بتایا کہوزارت کو اس حوالے سے بہت سی شکایات پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق موصول ہوتی ہیں۔

فراہمی آب کی نئی سکیمیں ان شکایات کے ازالے کیلئے شروع کی جائیں گی۔ رواں مالی سال میں فراہمی آب کی 20 سکیمیں زیرغور ہیں۔ اسلام آباد میں ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت سے متعلق بھی شکایات ہیں اس ضمن میں ویسٹ پاکستان پیور فوڈ آرڈیننس 1960ء کے تحت مناسب کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کو ٹاسک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ او ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ہمراہ دودھ، دہی کی دکانوں میں دودھ کے نمونے چیک کر رہے ہیں تاکہ ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے جبکہ سرکل اسسٹنٹ کمشنر صاحبان کوبھی ٹاسک دیا گیا جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ان ٹیموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء کی طرز پر آئی سی ٹی فوڈ سیفٹی ایکٹ اور سٹینڈرڈ ایکٹ 2015ء کو جلد مرتب کرکے اطلاق کیا جائے گا۔ گزشتہ ایک برس میں 110 دودھ دہی کی دکانوں پر چھاپے مارے گئے، 66 سیمپل لیبارٹری معائنے کیلئے بھیجے گئی35 دودھ فروشوں کے چالان کئے گئے اور اٹھارہ ہزار لٹر دودھ تلف کیا کیا گیا۔