آمریت کی وجہ سے ملک کو کیا نقصانات ہوئے ہیں نوجوان نسل اس کو سمجھیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے نوجوان بٹے ہوئے ہیں،ہمارا فرض بنتا ہے کہ پاکستان صحیح لوگوں کے ہاتھوں میں دیں،نوجوانوں نے کتابیں پڑھنا چھوڑ دی ہیں،کوئی پارٹی ضیاء الحق کے ذریعے آتی ہے تو کوئی پاشا کے ذریعے آتی ہے،پاکستان کی یوتھ کو وزیراعظم بننا ہے کیونکہ بچوں اور نوجوانوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہیں،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا یوتھ کنونشن سے خطاب

ہفتہ 12 نومبر 2016 18:49

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آمریت کی وجہ سے ملک کو کیا نقصانات ہوئے ہیں نوجوان نسل اس کو سمجھیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے نوجوان بٹے ہوئے ہیں،ہمارا فرض بنتا ہے کہ پاکستان صحیح لوگوں کے ہاتھوں میں دیں،نوجوانوں نے کتابیں پڑھنا چھوڑ دی ہیں،کوئی پارٹی ضیاء الحق کے ذریعے آتی ہے تو کوئی پاشا کے ذریعے آتی ہے،پاکستان کی یوتھ کو وزیراعظم بننا ہے کیونکہ بچوں اور نوجوانوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہیں۔

وہ ہفتہ کو سکھر میں یوتھ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ پاکستان صحیح لوگوں کے ہاتھوں میں دیں،ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے نوجوان بٹے ہوئے ہیں،بلاول بھٹو نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ نوجوانوں نے کتابیں پڑھنا چھوڑ دی ہیں،کوئی ضیاء الحق کے ذریعے آتاہے تو کوئی پاشا کے ذریعے آتاہے،پاکستان کی یوتھ کو وزیراعظم بننا ہے،جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان ہوا،آمریت نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور لوگوں میں سیاسی شعور بیدار نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے کبھی اقتدار کی سیاست نہیں کی،بچوں اور نوجوانوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم اپنا کردار بھولتے جارہے ہیں اور دوسری سمت میں جارہے ہیں،ہم اپنی لڑائیوں میں الجھتے جارہے ہیں،ضیاء الحق کے دور میں ایک دوسرے سے نہیں مل سکتے تھے ان کے دور میں جیلیں کاٹیں اور کوڑے کھائے۔انہوں نے کہا کہ نثار کھوڑو سے پہلی بار ملاقات جیل میں ہوئی تھی ہم جیلوں کے اندر بھی مسکراتے تھے،اس دور کو گزرے 33 سال بیت گئے اور اب ہمارے چہروں پر پریشانی نہیں ہے۔(خ م)