میو ہسپتال کے ہڑتالی ینگ ڈاکٹروں کی قیادت اور حکومتی ٹیم کے مذاکرات کامیاب

ہسپتال کے ینگ ہڑتالی ڈاکٹروں نے دھرنا ختم کردیا ہسپتال کے انڈور اور آئوٹ ڈور سمیت ایمرجنسی میں علاج و معالجہ مکمل طور پر بحال

ہفتہ 12 نومبر 2016 18:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2016ء) میو ہسپتال کے ہڑتالی ینگ ڈاکٹروں کی قیادت اور حکومتی ٹیم کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد میو ہسپتال کے ینگ ہڑتالی ڈاکٹروں نے دھرنا ختم کرتے ہوئے ہسپتال کے انڈور اور آئوٹ ڈور سمیت ایمرجنسی میں علاج و معالجہ مکمل طور پر بحال کردیا ہے۔ ینگ ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کی حمایت میں 16 روز ہڑتال کی جبکہ 5روز احتجاجی دھرنا دیا جس کی وجہ سے نہ صرف ہسپتال میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 7 کلب روڈ کے سامنے مال روڈ پر دیئے گئے دھرنے کی وجہ سے شہریوں کو بھی شدید پریشانی اٹھانی پڑی۔

اس دوران ہسپتال کے انڈور اور آئوٹ ڈور پر تالا بندی رہی اور آخری ایام میں ایمرجنسی میں بھی علاج و معالجہ کی سہولت ختم کردی گئی جس سے بروقت طبی امداد دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے تین قیمتی جانیں ضائع ہوکر رہ گئیں۔

(جاری ہے)

مال روڈ پر دیئے گئے دھرنے کے شرکاء ینگ ڈاکٹروں نے ہفتے کی صبح اس وقت اپنا بسر گول کرنا شروع کردیا جب لاہور پولیس کی ڈنڈا بردار نفری وہاں پہنچی۔

اس دوران ہڑتالی ڈاکٹروں اور ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے جو کامیاب نہ ہو سکے۔ جس پر حکومتی مذاکراتی ٹیم نے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سے دوبارہ مذاکرات کیے اور ہڑتالی ڈاکٹروں کو ان کے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی کروائی جس پر ینگ ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ینگ ڈاکٹروں کے مطالبات میں دو برطرف ڈاکٹروں کی بحالی، تبادلوں کی زد میں آنے والے ینگ ڈاکٹروں کی واپسی اور ان کے خلاف کی جانے والی دیگر تادیبی کارروائی کا خاتمہ سمیت ہسپتال میں فول پروف سکیورٹی کی فراہمی شامل تھے۔

ہڑتال کے خاتمے کے بعد ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر عاطف کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پہلے ان کی بات سن لیتی تو حالات اس نہج پر نہ پہنچتے۔ ینگ ڈاکٹر مریضوں کو مزید مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے تھے اس لئے حکومت کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ (اے ملک)

متعلقہ عنوان :