پاکستان میں بہتر ٹیکس پالیسیوں اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی اشد ضرورت ہے، لاہور چیمبر

زیادہ شرح کی وجہ سے معاشی مسائل اور ٹیکس دہندگان کے لیے پریشانیاں پیدا ہورہی ہیں باہمی مشاورت سے ٹیکس ریفارم متعارف کرواکر تیزی سے ترقی کی اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جاسکتی ہے،مقررین کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 12 نومبر 2016 18:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2016ء) پاکستان میں بہتر ٹیکس پالیسیوں اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی اشد ضرورت ہے کیونکہ زیادہ شرح کی وجہ سے معاشی مسائل اور ٹیکس دہندگان کے لیے پریشانیاں پیدا ہورہی ہیں۔ باہمی مشاورت سے ٹیکس ریفارم متعارف کرواکر تیزی سے ترقی کی اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان سمیت ماہرین نے فلیٹ ٹیکس سسٹم کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈاکٹر احمد بلاک، صدر لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن فرحان شہزاد،د پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ سے کے عثمان عظمت، کمشنر ان لینڈ ریونیو لاہور چودھری محمد طارق، صدر گوجرانوالہ چیمبر سعید احمد، سینئر نائب صدر عبدالروئوف، شیخوپورہ پورہ چیمبر کے ساجد منظور، کمشنر آر ٹی او لاہور آفتاب عالم، کارپوریٹ آر ٹی او سے ڈاکٹر ناصر غوری، حامد عتیق سرور، عمر ظہیر، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے محمد جمیل، لاہور چیمبر کے سابق نائب صدور کاشف انور، شفقت سعید پراچہ، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کے اکبر شیخ، اویس سعید پراچہ، جاوید صدیقی، کمال محمود امجد میاں، رضوان اختر شمسی، محمد ابرار اور اکرام الحق نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا تھا روایتی ٹیکسیشن سسٹم کی نسبت فلیٹ ٹیکس بہت سادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک روایتی ٹیکسیشن سسٹم کی خامیوں سے خائف ہوکر فلیٹ ٹیکسیشن سسٹم کی طرف راغب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلیٹ ٹیکسیشن سسٹم معاشی نشوونما کی رفتار تیز اور پیچیدگیوں کو کم کرے گا۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کہا کہ اس سیمینار کے انعقاد کا مقصد فلیٹ ٹیکسیشن سسٹم پر مثبت بحث کا آغاز کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کے موجودہ نظام میں بہت سی کمزوریاں ہیں جنہیں باہمی مشاورت سے ٹیکس اصلاحات متعارف کرواکر ختم کیا جاسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ کاروبار کرنے میں آسانیوں کے حوالے سے پاکستان کی عالمی رینکنگ تشویشناک ہے جس کی ایک بڑی وجہ ٹیکسوں کا پیچیدہ نظام ہے جسے آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے خطاب کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا ٹیکس نیٹ میں آنے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ٹیکسوں کی شرح کم اور سسٹم آسان ہونا چاہیے۔ (قیوم زاہد)

متعلقہ عنوان :