حکومت خیبر پختونخوانے کوہاٹ میں 25کروڑ روپے کی لاگت سے نئے جوڈیشل کمپلیکس کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے جس کا سنگ بنیاد وزیراعلیٰ پرویز خان خٹک بہت جلد اپنے دست مبارک سے رکھیں گے

صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی ایڈوکیٹ کا کوہاٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کوہاٹ بار ایسوسی ایشن کو 50لاکھ وپے گرانٹ کا چیک دینے کا اعلان

ہفتہ 12 نومبر 2016 17:46

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی ایڈوکیٹ نے کوہاٹ بار ایسوسی ایشن کو 50لاکھ وپے گرانٹ کا چیک دیتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت خیبر پختونخوانے کوہاٹ میں 25کروڑ روپے کی لاگت سے نئے جوڈیشل کمپلیکس کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے جس کا سنگ بنیاد وزیراعلیٰ پرویز خان خٹک بہت جلد اپنے دست مبارک سے رکھیں گے۔

یہ اعلان انہوں نے ہفتہ کے روزکوہاٹ با ر ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے دوسروں کے علاوہ رکن قومی اسمبلی شہر یار آفریدی، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ ضیاء اللہ بنگش ایم پی اے اور بار کے صدرجاوید محمد پنجی نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر ہیومن رائٹس محمد ثقلین،ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس اکبر علی ، سنیئر گورنمنٹ پلیڈر عبدالکریم آفریدی اور وکلاء برادری کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔

(جاری ہے)

وزیر موصوف، ایم این اے شہر یار آفریدی اور ضیاء اللہ بنگش نے اپنے اپنے خطاب میںبار کے لئے مزید 10,10لاکھ روپے کااعلان بھی کیا۔وزیر قانون نے کہا کہ وکالت ایک معززاور مقدس پیشہ ہے اگر اسے اس کی اصل روح کے مطابق انجام دیا جائے تو دنیا و آخرت دونوں کی کامیابی ہے۔انہوں نے وکلاء برادری پر زور دیا کہ وہ اس مقدس پیشے کا پاس رکھتے ہوئے میرٹ اور سچ کا دامن کبھی نہ چھوڑیںاور ہر کیس کے لئے بھرپور محنت اورتیاری کر کے اس کی موثر طریقے سے پیروی کریں۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک کو جب بھی ضرورت پڑی ہے وکلائ برادری نے سب سے آگے بڑھ کر ہر قسم کی قربانیاں دی ہیں اور حالیہ دہشت گردی اور آزادعدلیہ کے لئے وکلاء کی تحریک اس کی زندہ مثالیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک میں آزاد عدلیہ وکلاء برادری کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔سی پیک کا ذکر کرتے ہوئے امتیاز قریشی نے کہا کہ مرکزی حکومت سی پیک میںمغربی روٹ کے حوالے سے خیبر پختونخوا کے ساتھ دھوکہ کرکے اسے ولولی پاپ پر ٹرخانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس وقت تک اپنا رٹ واپس نہیں لے گی جب تک وزیر اعظم پاکستان مغربی روٹ سے متعلق ثبوت پیش نہیں کرتے۔

انہوں نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ سی پیک میں مغربی روٹ پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی اور اس کے لئے آخری حد تک جائیں گے کیونکہ یہ ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

متعلقہ عنوان :