حکومت پنجاب عوام کی دہلیز پر خدمت کی فراہمی اور زندگی کے معیار کی بلندی کیلئے سر توڑ کوشش کر رہی ہے‘افتخار علی سہو

نیا بلدیاتی نظام آئندہ دو مہینوں تک صوبے میں کام کا آغاز کر دے گا، حکومت کی جانب سے صوبہ پنجاب میں جدید طرز کا اربن ڈویلپمنٹ سسٹم متعارف کروا دیا گیا ہے، صوبہ میں جاری تمام انرجی سیکٹر کے تمام منصوبہ جات کو مقررہ تکمیلِ مدت میں مکمل کر لیا جائے گا‘صوبائی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ

ہفتہ 12 نومبر 2016 16:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 نومبر2016ء) حکومت پنجاب عوام کی دہلیز پر خدمت کی فراہمی اور زندگی کے معیار کی بلندی کیلئے سر توڑ کوشش کر رہی ہے، نیا بلدیاتی نظام آئندہ دو مہینوں تک صوبے میں کام کا آغاز کر دے گا، حکومت کی جانب سے صوبہ پنجاب میں جدید طرز کا اربن ڈویلپمنٹ سسٹم متعارف کروا دیا گیا ہے، صوبہ میں جاری تمام انرجی سیکٹر کے تمام منصوبہ جات کو مقررہ تکمیلِ مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ افتخار علی سہو نے محکمہ پی اینڈ ڈی میں 45 ممبران صوبائی یوتھ اسمبلی پنجاب کو ترقیاتی منصوبہ جات پر خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ممبران وفد اسمبلی کی قیادت سینئر پراجیکٹ مینجر پلڈاٹ (PILDAT) فہیم احمد خان اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سپورٹس پنجاب محمد انیس شیخ نے کی۔

(جاری ہے)

بریفنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار علی سہو نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ میں مختلف ڈویلپمنٹ سیکٹر سے متعلقہ ترقیاتی منصوبہ جات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

شمالی پنجاب کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں ایک اہم ایجنڈا ہے۔ صوبہ پنجاب ایک واحد صوبہ ہے جو کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کو آگے میدان میں تیزی سے بڑھا رہا ہے۔ حکومت کی طرف سے شہر لاہور میں جاری اورنج لائن ٹرین منصوبہ ملک چین کے اشتراک و تعاون کے ساتھ 2018 تک مکمل کر لیا جائے گا جبکہ لاہور نالج پارک کا آغاز اسی رواں مالی سال میں ہو جائے گا جہاں پر شہرت یافتہ بڑی بڑی یونیورسٹیاں اپنے اپنے ایجوکیشنل کیمپسس قائم کرینگی۔

صوبہ پنجاب ایک زرعی صوبہ ہے جبکہ لاہور شہر آرٹ، کلچر اور خوبصورت پاکستان کا ثقافتی شہرہے۔ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب صوبہ میں سوشل اکنامک ڈویلپمنٹ میں ایک اہم کردار اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ محکمہ ہذا کی جانب سے پاکستان کی جی ڈی پی میں 29% شراکت کی جا رہی ہے۔ حکومت پنجاب نے صوبے کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال 2016-17 میں ڈویلپمنٹ بجٹ کو 400 بلین سے بڑھا کر 550 بلین کر دیا ہے۔

اس ضمن میں پنجاب کے ایجوکیشن سیکٹر کیلئے 313 بلین کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ ہیلتھ سیکٹر کی پروموشن کیلئے 150 بلین، سکیورٹی سیکٹر 145 بلین، ایگریکلچر سیکٹر 122 بلین، واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن سیکٹر 57 بلین اور انفراسٹرکچر سیکٹر کیلئے 50 بلین دئیے گئے ہیں۔حکومت نے 52000 سرکاری سکولوں میں 11 ملین بچوں کو داخل کیا ہے۔ خادم پنجاب سکول پروگرام کو 60 بلین دئیے گئے۔

پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ ز کی مدد سے ہائیر ایجوکیشن سیکٹر کے 2 لاکھ طالبعلموں کو مستفید کیا گیا۔ 145 ہزار اساتذہ کو سرکاری سکولوں میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا۔ لوگوں کو صاف پینے کے پانی کی فراہمی کے سلسلے میں صاف پانی پراجیکٹ کے آغاز کیلئے 300 بلین روپے مختص کئے گئے۔ حکومت پنجاب 100 بلین کے کسان پیکج کے تحت چھوٹے کسانوں کو ہر ممکنہ زرعی سہولیات فراہم کر رہی ہے جس کے نتیجے میں چھوٹے کسانوں کو بغیر سود کے قرضوں کی فراہمی کو شفاف طریقے کے ساتھ بصورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔

پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت حکومت 20 لاکھ افراد کو 2018 کے اختتام تک سکلز ٹریننگ فراہم کریگی۔ صوبے میں بڑے ہسپتالوں کی اپ لفٹ کو ممکن بنایا گیا ہے اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو3 سالوں کے دوران 88% سے لیکر 92% تک کامیاب بنایا گیا ہے اور اسی ضمن میں آئندہ 3 سالوں کیلئے 200 بلین مذکورہ پروگرام کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری محکموں میں معذور افراد کیلئے بھرتی کا 3% تک کوٹہ مخصوص کر دیا گیا ہے۔

محکموں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) کی تیاری کے سلسلہ میں حکومت پنجاب نے ماہرین کی تقرری کر کے صوبائی انتظامی محکمہ جات کے سپرد کر دیا ہے۔ترقیاتی منصوبہ جات پر بریفنگ سیشن میں ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈاکٹر شاہد عادل سمیت ایمان خان پراجیکٹ منیجر،محمد حسیب مینیجر آئی ٹی پی اینڈ ڈی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔