برطانیہ کی معاشی صورتحال تشویشناک ہے،ماہرین معاشیات

ہفتہ 12 نومبر 2016 11:21

لندن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2016ء) برطانوی ماہرین معاشیات نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور شہریوں کے قرضوں میں اضافے کی جانب سے خبردار کیا ہے۔برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ یورپی یونین سے الگ ہونے کا عمل مکمل ہوجانے کے بعد برطانیہ میں مہنگائی اور صارفین کے قرضوں میں اضافہ ہوگا جبکہ تنخواہوں کے حجم میں اضافے کی شرح انتہائی کم قرار دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کے مالیاتی شعبے میں سرگرم عمل منی ایڈوائیس ٹرسٹ کے سربراہ جوانا ایلسن نے بھی مہنگائی کی بڑھتی شرح کی جانب سے تشویش ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس وقت برطانوی گھرانوں کی بڑی تعداد ملک کے مالی بحران کے بعد اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہو پائی ہے۔ ماہرین معاشیات کے تخمینوں کے مطابق 2017ء کے دوران برطانیہ میں مہنگائی کی شرح ایک فیصد سے بڑھ کر چار فیصد تک پہنچ جائے گی۔

ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں کمی، درآمداتی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہوگی۔ معاشی امور کے ماہرین کے اندازوں کے مطابق، برطانیہ میں تنخواہوں کے حجم میں اضافہ معمول سے کم ہوگا کیونکہ معاشی ترقی کی غیریقینی صورتحال کے نتیجے میں برطانوی کمپنیاں اپنے اخراجات کو کم کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :