15ء میں شدید گرمی سے 1200 افراد کی ہلاکت کے باوجود پاکستان تاحال ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار دنیا کے دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہوا،گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس2017 رپورٹ
پاکستان اب بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 907 ملین ڈالر (تقریباًً 95 ارب روپی) کا نقصان ہو رہا ہے، جو سالانہ جی ڈی پی کا 0.0974 حصہ بنتا ہے، رپورٹ
جمعہ 11 نومبر 2016 22:00
(جاری ہے)
گلوبل کلائمیٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آنے والے سالوں میں سخت ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑیگا، پاکستان آنے والے وقت میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک میں 8ویں نمبر پر ہوگا، گزشتہ سال پاکستان کا نمبر ساتواں تھا۔
آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ہونے والے اولین ممالک میں ہنڈراس، میانمار اور ہیٹی بھی شامل ہوں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا سب سے برا اثر افریقی خطے پر ہوگا، جہاں کے 4 ممالک موزمبیق پہلے، ملاوی دوسرے، گھانا اور مڈغاسکر اس فہرست کا حصہ ہو ں گے۔گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس کی رپورٹ مرتب کرنے والے سونکی کریفٹ کے مطابق گزشتہ 20 سال سے ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے والے ممالک میں اکثریت ترقی پذیر ممالک ہیں، کیوں کہ یہ ممالک ترقی اور کاروبار کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلیوں پر بہت کم توجہ دیتے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیوں کا موازنہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہیٹ ویو کی وجہ سے بھارت میں 4300 جب کہ فرانس میں 3300 لوگ مارے گئے، اس سے بات واضح ہوتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک دونوں پر پڑتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے چند سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک کی کیٹیگری میں ایک اور کیٹگری کا اضافہ ہونے والا ہے، اس کٹیگری میں پاکستان اور فلپائن جیسے ممالک شامل ہوں گے، جہاں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں۔انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نامی عالمی ادارے کے ایشیائی نمائندے ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ پاکستان میں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں، گزشتہ 20سال سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے شکار 10 بڑے ممالک میں شمار رہا ہے۔ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 3 اعشاریہ 8 بلین امریکی ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے، جو پاکستان کی سالانہ جی ڈی پی کا 0 اعشاریہ 6 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کی آبادی سیلابوں اور گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے متاثر ہوگی اور اس کا اثر زرعی پیداور پر بھی ہوگا۔ملک امین کے مطابق گزشتہ 20 سالوں کے دوران پاکستان میں 133 قدرتی آفات آ چکی ہیں، کیوں کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے ایسے خطے میں موجود ہے، جہاں آفات آتی رہتی ہیں۔۔مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.