Live Updates

حکمران خاندان کا سارا کاروبار مشترکہ ہے ،ْ جھوٹوں کا اصل چہرہ عوام کو دکھاناچاہتے ہیں ،ْ تحریک انصاف

عدالت میں اہم ترین کیس زیر سماعت ہے ،ْ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائینگے ،ْ مے فیئر فلیٹس اور شریف خاندان کے دیگر کاروبار کے حوالے سے شواہد موجود ہیں جنہیںعدالت میں پیش کریں گے ،ْ شاہ محمود قریشی ،ْجہانگیر ترین ،ْ اسد عمر کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 نومبر 2016 21:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ حکمران خاندان کا سارا کاروبار مشترکہ ہے ،ْ جھوٹوں کا اصل چہرہ عوام کو دکھاناچاہتے ہیں ،ْعدالت میں اہم ترین کیس زیر سماعت ہے ،ْ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائینگے ،ْ مے فیئر فلیٹس اور شریف خاندان کے دیگر کاروبار کے حوالے سے شواہد موجود ہیں جنہیںعدالت میں پیش کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی ،ْ جہانگیر ترین اور اسد عمرنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سیاسی تاریخ کا اہم ترین کیس عدالت میں زیر سماعت ہے جس کے بارے میں سرکاری نمائندے قوم کو غلط تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نواز شریف پہلے کہہ چکے ہیں کہ مریم نواز ان کی زیر کفالت رہی ہیں لیکن اب انہوں نے عدالت میں یوٹرن لے لیا ہے لیکن ہم عدالت میں یہ بات ثابت کریں گے اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

(جاری ہے)

جہانگیر ترین نے کہا کہ شریف خاندان کی کمپنیوں کی لمبی فہرست موجود ہے اور ان کا سارا کاروبار مشترکہ ہے۔ نواز شریف نے عدالت میں مے فیئر فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے غلط بیانی کی حالانکہ چوہدری نثار نے کہا تھا کہ 20 سال پہلے سے یہ فلیٹس شریف خاندان کے ہیں اور وہ وہاں جاتے رہے ہیں۔ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے 2002 میں گارڈین کو انٹرویو دیا جس میں کہا کہ ہمارے بچے باہر پڑھتے ہیں جن کیلئے ہم نے فلیٹس خریدے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ التوفیق بینک کے فیصلے میں بھی یہ کہا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپر مل سے تین لوگوں شہباز شریف، میاں شریف اور عباس شریف کے مفادات براہ راست وابستہ ہیں جبکہ حدیبیہ پیپر مل کے بورڈ آف گورنر میں نواز شریف نہیں تھے تاہم ان کی بیوی کلثوم نواز کا نام شامل تھا جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ بھی اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ حدیبیہ پیپر مل کے قرضوں کی وصولی کیلئے مے فیئر فلیٹس کو شامل کیا گیا تھا۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ مے فیئر فلیٹس اور شریف خاندان کے دیگر کاروبار کے حوالے سے شواہد موجود ہیں جنہیںعدالت میں پیش کریں گے۔اسد عمرنے کہاکہ 2011 میں مریم نواز نے اخراجات 22 لاکھ روپے سے بھی کم ظاہر کیے ،ٹیکس ریٹرن میں ان کی آمدنی کا حصہ بہت کم بنتا ہے۔ حقیقت میں مریم اکیلی کاروبار نہیں چلا رہیں۔ نواز شریف نے 9ملین ڈالر پر کیا ٹیکس دیا ۔ حکومتی جواب میں 60 فیصد سے زائد مواد تحریک انصاف کی پٹیشن سے لیا گیا ہے ہمیں خطرہ ہے کہ یہ15 نومبر کو پاناما لیکس کیس سماعت کے دوران بھی عدالت سے وقت ہی مانگیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات