حکومت اہم ایشوز پرون ویلنگ کررہی ہے،خبر لیکس مسئلے پرپارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا‘ سراج الحق

امریکہ ،امریکہ ہے صدر بدلنے سے پالیسیاں نہیں بدلتیں ،حکمران عزت ، وقار چاہتے ہیں تو واشنگٹن کی بجائے مکہ مکرمہ کو قبلہ بنائیں حکومت اہم ایشوز پر ون ویلنگ کررہی ہے ،اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا ،خبر لیکس کے مسئلے پر حکومت مٹی پائو کی پالیسی پر گامزن ہے ، پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میںلینے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی،امیرجماعت اسلامی کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 11 نومبر 2016 19:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکہ امریکہ ہے صدر بدلنے سے اس کی پالیسیاں نہیں بدلتیں ،حکمران عزت اور وقار چاہتے ہیں تو واشنگٹن کی بجائے مکہ مکرمہ کو قبلہ بنائیں ،حکومت اہم ایشوز پر ون ویلنگ کررہی ہے اور اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا ،جو حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کرتی ہے دیوار اسی پر آگرتی ہے ،خبر لیکس کے مسئلے پر حکومت مٹی پائو کی پالیسی پر گامزن ہے اور اس نے پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میںلینے کی ضرورت محسوس نہیں کی،حکومت کو سمجھ لینا چاہئے کہ ون ویلنگ اور مٹی پائو کی پالیسیاں اب چلنے والی نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کے ذہنی غلام ہیلری کی ہار اور ٹرمپ کی جیت پر آنسو بہا رہے ہیں ،انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ امریکہ کی مسلمانوں کے وسائل پر قبضہ کرنے اور ان پر جنگ مسلط کرنے کی پالیسی نئی نہیں اور کوئی بھی صدر ہو امریکی پالیسیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہتی ہیں ۔

کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی امریکی صدر کی تبدیلی سے مسلمانوں کے بارے میں امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی آئی ہو۔انہوں نے کہا کہ ہیلری کا ساتھ دینے والے باہر کے جبکہ ٹرمپ کا ساتھ دینے والے اندر کے لوگ تھے ۔امریکہ اپنے مفادات کی عینک سے لوگوں کو دیکھتا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالم اسلام کو اپنے مفادات کے تحفظ،مقبوضہ علاقوں کی آزادی اوراپنے مسائل کے حل کیلئے باہمی اعتماد اور اتحاد کو فروغ دینا ہوگا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم ملک میں ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں غلام اور آقا کا تصور نہ ہواور سب کو ایک جیسے آئینی حقوق حاصل ہوں ،ہم مغرب کی مسلط کردہ جمہوریت کے قائل نہیں جس میں پارلیمنٹ کے اتفاق سے ہم جنس پرستی کوجائز اور سود جیسی لعنت کو حلال قرار دیدیا جاتا ہے۔ہم ملک میں اسلامی اور فلاحی حکومت کے قیام کی جدوجہد اس لئے کررہے ہیں کہ غریبوں ،محروموں اور مظلوموں کے حقوق کا تحفظ ہوسکے کیونکہ اسلامی حکومت ہی عام آدمی کے حقوق کے احترام کی ضمانت دیتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران غریبوں سے چھین کر سرمایہ اپنے اللے تللوں اور اشرافیہ کے عیش و عشرت پر خرچ کررہے ہیں جبکہ اسلامی حکومت میں امیروں سے لیکر غریبوں پر خرچ کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انگریز کی نسل در نسل غلامی کرنے والوں نے پاکستان کو دونوں ہاتھوںسے لوٹا ہے ،معاشی ،سیاسی اور اخلاقی کرپشن کرنے والوں نے تمام اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے ،سیاست اورجمہوریت اور حکومت کو یہ اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ یہی لوگ تھے جنہوں نے جنگ آزادی میں انگریزوں کا ساتھ دینے کے عوض جاگیریں حاصل کیں اور پھر اپنی دولت کے بل بوتے پر اقتدار پر قابض ہوکر اندرون اور بیرون ملک عالی شان بنگلے اور جاگیریں بنائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان ظالموں کے خلاف جدوجہد کرنا قومی اور دینی تقاضا ہے ،ظالم کا ہاتھ نہ روکنے والا اس کے ظلم میں شریک سمجھا جاتا ہے ۔اس لئے عوام اس ظالمانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور پاکستان کو ایک اسلامی اور فلاحی ریاست بنانے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔