لوک ورثہ بلوچستان کی ثقافت کو اجاگر کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے، ڈاکٹر فوزیہ سعید

ادارہ کی کوشش ہے اسلام آباد میں مقیم بلوچ نوجوانوں کو لوک ورثہ کے پروگراموں میں شامل کریں بلوچ ثقافت پر ڈاکومنٹریز بنائیں تاکہ بلوچستان کی حقیقی شناخت دنیا کے سامنے پیش کی جاسکے،ای ڈی لوک ورثاء کی گفتگو

جمعہ 11 نومبر 2016 18:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) لوک ورثہ بلوچستان کی ثقافت کو اجاگر کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ ادارہ کی کوشش ہے کہ اسلام آباد میں مقیم بلوچ نوجوانوں کو لوک ورثہ کے پروگراموں میں شامل کریں اور بلوچ ثقافت پر ڈاکومنٹریز بنائیں تاکہ بلوچستان کی حقیقی شناخت دنیا کے سامنے پیش کی جاسکے۔ان خیالات کا اظہار ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ ڈاکٹر فوزیہ سعید نے سیکرٹری کلچرل بلوچستان غلام علی بلوچ کی سربراہی میں لوک ورثہ اسلام آباد کا دورہ کرنیوالے وفد کیساتھ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفد میں ڈائریکٹر کلچر بلوچستان عبداللہ بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

۔ ڈاکٹر فوزیہ سعید نے لوک ورثہ کے پروگرامات اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا، ڈائریکٹر کلچر غلام علی بلوچ نے کہا کہ لوک ورثہ کو ایسے پروگرام ترتیب دینے کی ضرورت ہے کہ جس سے فنکاروں کو پزیرائی مل سکے اور انھیں معاشی مسائل سے نکلنے میں مدد مل سکے۔

(جاری ہے)

اور ان کی باقاعدہ نیٹ ورک بنائیں تاکہ وہ ایک فریم کے اندر رہتے ہوئے کام کر سکیں، انھوں نے کہا کہ قومی لیول پر کلچرل پالیسی کی جلد از جلد منظور دی جائے تاکہ اسے صوبائی سطح پر لاگو کرنے میں آسانی پیدا ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کلچر کو مزید وسعت دینے کے لیے ہم اگلے ماہ کلچرل سینٹر کا افتتاح کریں گے اور اسی ماہ ایک بڑا ثقافتی پروگرام بھی منعقد کریں گے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ سعید کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان کے ساتھ ایک میٹنگ میں یہ آئیڈیا دیا گیا تھا کہ بلوچستان کے تعلیمی سسٹم میں کلچرل اسٹڈی کریکولم کا اضافہ کرکے ثقافتی شعبے کی ترویج کو مزید بہتر کیاجا سکے۔

جس پر غلام علی بلوچ کا کہنا تھا چونکہ نصاب تیار کرنا شعبہ تعلیم کا کام ہے اگر وہ اس پر اقدامات اٹھائیں تو ہم ان کی مدد کریں گے۔ باقی علاقے میں مختلف ثقافتی زون اور زبان کی وجہ سے اس کام میں مشکلات درپیش آئیں گی۔میٹنگ کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تین ماہ کے دوران ایک بڑا ایونٹ منعقد کیا جائے گا جس میں تمام صوبوں کے فنکاروں کو نمائندگی کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر کلچر بلوچستان عبداللہ بلوچ نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ لوک ورثہ اپنے پروگراموں کا دائرہ کار وفاق کے ساتھ ساتھ صوبائی سطح پر پھیلائے ۔ ڈاکٹر فوزیہ سعید نے کہا کہ ہم اس حوالے سے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں صوبائی کلچرل ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہمارا رابطہ رہے گا۔ سیکرٹری کلچر بلوچستان نے لوک ورثہ میوزیم کا دورہ کیا اور لوک ورثہ کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کلچر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان سیکشن کے لیے اپنی خدمات ضرور پیش کرے گا۔مظفر احمد بھٹی

متعلقہ عنوان :