اعلی تعلیم کے شعبہ میں ترقی کیلئے ’’پاک یو ایس کوریڈور‘‘ شروع کر رہے ہیں نیوکلیئرمیگنیٹک ریزوننس مشین کی افتتاحی تقریب سے وفاقی وزیر احسن اقبال کا خطاب

جمعہ 11 نومبر 2016 17:32

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لئے "پاک یو ایس نالج کوریڈور"شروع کر رہے ہیں، معیار تعلیم کو بہتر کرنے کے لئے صوبوں کے ساتھ ملکر ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی یونیورسٹی میں حسین ابراہیم جمال انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری میں نصب ہونے والی " نیوکلیئرمیگنیٹک ریزوننس" مشین کے افتتاح اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم ایجادات اور ترقی کے دور سے گزر رہے ہیں اور ترقی کی اس دوڑ میں آگے بڑھنے کیلئے جدید ٹیکنا لوجی کردار نہایت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بھر پور کوشش ہے کہ ملک میں نظام تعلیم بہترہو اور پی ایچ ڈی کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے اس مقصد کے لئے امریکہ کے ساتھ "پاک یو ایس نالج کوریڈور" شروع کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے دس ہزار پی ایچ ڈی تیار کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حسین ابراہیم جمال انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری ملک کا بہترین ریشرچ سینٹر ہے جس میں دنیا بھر سے طالب علم پی ایچ ڈی کرنے آتے ہیں اور یہ ریسرچ سینٹر دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبوں کے ساتھ مل کر نظام تعلیم میں بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہائرایجوکیشن ایک فیڈرل سبجیکٹ ہے اور اس کا مکمل کنٹرول ایچ ای سی کے پاس ہے مگر یونیورسٹیوں کا انتظامی کنٹرول صوبوں کے پاس ہے۔

صوبوں اور وفاق کے درمیان اعلی تعلیم کے فروغ کے لئے مربوط حکمت عملی طے کر رہے ہیں تاکہ ایچ ای سی ویژن 2025ء حاصل کیا جاسکے اور ہمیں دیکھنا ہے کہ ہمیں کتنی افرادی قوت چاہیے کن شعبو ں کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور موجودہ تعلیمی نظام کو کیسے جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جائے۔ احسن اقبا ل نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ، سائنس اور آرٹس کے شعبوں پر کام کررہے ہیں تاکہ پرائمری کی سطح پر اسکولوں میں معیاری تعلیم دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پنجاب کے دہی اسکولوں میں 2500 سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی لیبارٹریاں قائم کی ہے ہماری کوشش ہے کہ ایسی سہولیات تمام صوبوں کے پسماندہ علاقوں میں فراہم کی جائیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ کراچی پاکستان کا اہم شہرہے اور یہاں وفاقی حکومت کے تعاون گرین بس سروس شروع کی جارہی ہے اور شہریوںکو پانی کی فراہمی کے منصبوبہ کے لیے وفاق چھ ارب روپے دے رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر 1999 ء میںہماری منتخب حکومت کو نہ گرایا جاتا تو آج پاکستان میں ہزاروں پی ایچ ڈی ڈاکٹرز بن ہوچکے ہوتے میں نے اس وقت جو تعلیمی شعبوں میں منصوبے شروع کیے تھے لیکن انہیں پرویز مشرف نے منسوخ کردیا۔ بعدازں انہوں نے حسین ابراہیم انسٹیوٹ آف کیمسٹری میں نصب ہونے والی نئی نیوکلیئرمیگنیٹک ریزوننس مشین کا افتتاح کیا یہ مشین 17 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کر کے سوئزلینڈ سے منگوائی گئی ہے۔

جس سے سائنسی تحقیق کے شعبے میں طلب علموں کو خاطر خوا ہ معاونت ملے گی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عطاالرحمان،ڈاکٹر اقبال چوہدری اور ڈاکٹر عطیہ وہاب کی جدید سائنس پر لکھی گئی مشترکہ کتاب کی رونمائی بھی کی گئی۔اس موقع پر یونیورسٹی آف کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر ، سوئزلینڈ کے پروفیسر ڈاکٹر ڈینل ہوسلی، نامور سائنسدان ڈاکٹر عطاالرحمن ،نادرا پانجوانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :