چین کا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پاکستان میں چینی زبان کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے ،ذرائع

اہم شہروں میں بعض تعلیمی ادارے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو اچھی طرح چلا رہے ہیں آئندہ چند مہینوں میں مزید انسٹی ٹیوٹس قائم کئے جائیں گے،دنیا بھر میں 500 سے زیادہ انسٹی ٹیوٹس قائم ہیں

جمعہ 11 نومبر 2016 15:16

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 نومبر2016ء) چین کا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پاکستان میں چینی زبان کو مقبول بنانے اور عوامی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔یہ بات ذرائع نے جمعہ کو یہاں بتائی ہے ، انسٹی ٹیوٹ کے ذرائع کے مطابق کہ پاکستان کے اہم شہروں میں بعض تعلیمی ادارے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو اچھی طرح چلا رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں مزید انسٹی ٹیوٹس قائم کئے جائیں گے ،پاکستان ،کمبوڈیا اور بنگلہ دیش سمیت ممالک نے لسانی مہارتوں کو مستقبل کے بیلٹ و روڈ منصوبے کے ساتھ ملانے میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی ہے ، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ چین کے بارے میں زیادہ جاننے کے خواہاں عالمی سامعین تک چینی زبان اور ثقافت پہنچا رہے ہیں ، چین کی انتہائی مشہور ضر ب الامثال میں سے سے ایک کی ابتدائی سطور میں کہا گیا ہے کہ بااینالیٹکس کی ابتدائی سطروں میں کہا گیا ہے کہ’’ کیا جو آپ سیکھتے ہیں اس کا مطالعہ اور پریکٹس کرنا خوش کن نہیں ہے کیا جب دوردراز کے مقامات سے دوست آتے ہیں تو ایسا اچھا نہیں لگتا ہے ‘‘ یہ متن لکھے جانے کے 2000سال سے زائد عرصے کے بعد ا ن ضرب الامثال ۔

(جاری ہے)

چینی عاقل کنفیوشس ۔نے چین کی بڑھتے ہوئے لسانی مراکز کا بظاہر اچھا حوالہ دیا ہے ،محض بارہ سال کے عرصے میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نے پانچ سو سے زیادہ کیمپس کھولے ہیں ، جو قریباً دو ملین عوام کو چینی کی سرکاری زبان اور ثقافت کی تعلیم دے رہے ہیں ، غیر ملکی یونیورسٹی سے منسلک کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ جن کی نگرانی چینی لسانی کونسل انٹرنیشنل کا دفتر یا ہنبان کرتا ہے ،غیر منعفت بخش چین کی سرکاری زبان کا نیٹ ورک ہے جو چین کے بارے میں سیکھنے کے خواہاں ثقافتی مراکز اور تدریسی سکولوں سے بھی منسلک ہیں ، اس انسٹی ٹیوٹ نے اپنا پہلا دروازہ 2004ء میں سیول میں کھولا ، آنیوالے سال میں 33انسٹی ٹیوٹ کام کررہے تھے ،اس وقت 500سے زیادہ انسٹی ٹیوٹ ہیں جو 134سے زیادہ ممالک اور انٹارکٹیکا کے علاوہ ہر براعظم میں پھیلے ہوئے ہیں ، ہانگ کانگ کے ملکیت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر چو ہنگ ۔

لانگ کے مطابق انسٹی ٹیوٹس کی موجودہ مقبولیت کی ایک وجہ یہ ہے کہ چین اس بارے میں حقیقی دلچسپی رکھتا ہے کہ عوام اس کے منفرد ۔اکثر غلط سمجھنے والی ثقافت کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔چو نے وضاحت کی کہ چین چاہتا ہے کہ وہ اپنے بارے میں بتائے اور دکھائے اور سمجھا جانا چاہئے ۔چو ہانگ کانگ پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں چینی شعبہ ثقافت کے سربراہ بھی ہیں ۔

عوام الناس کو چینی کوششوں کی پیشکش کرنے کے علاوہ یہ انسٹی ٹیوٹ چین کی سرکاری زبان بولنے والوں کو مہارت والی لسانی کلاسیں فراہم کر تا ہے ، ان میں انڈرگریجویٹس ،یونیورسٹی سٹاف ، کاروباری شخصیات اور سرکاری اہلکار شامل ہیں ، چینی معیشت چین کی سرکاری زبان میں عالمی دلچسپی رکھتی ہے اور کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نیٹ ور ک کو قابل رشک پوزیشن میں رکھا ہوا ہے ،چینی اقتصادی چھترا اور بیلٹ و روڈ منصوبے میں شامل ساٹھ سے زائد ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے ثقافتی روابط کی بدولت زبان کو فروغ دینے کیلئے بہت کم کرنے کی ضرورت ہے ۔

وزارت تعلیم میں ڈائریکٹر بین الاقوا میتعاون و تبادلے شو ٹائو کا کہنا ہے کہ ہم بیلٹ و روڈ منصوبے سے متصل ممالک کے عوام کو چینی زبان سیکھنے میں مدد دیتے ہیں اور یہ ممالک اپنی زبانیں سمجھنے میں ہماری مدد کرتے ہیں تا ہم حقیقت یہ ہے کہ اس وقت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی اکثریت محض مٹھی بھر ممالک میں واقع ہیں ، مثال کے طورپر 100سے زیادہ انسٹی ٹیوٹ امریکہ میں اور دو درجن سے زیادہ برطانیہ میں ہیں ، یہ ناممکن ہے کہ چین کی اقتصادی قوت اپنے طورپر ثانوی زبان سیکھنے میں گہری اور وسیع پیمانے پر دلچسپی برقرار رکھ سکتی ہے ۔

یہ بات مولے ہوانگ نے جو جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈانگ اور ہانگ کانگ میں چینی زبا ن سکھاتی ہیں نے کہی ہے ۔اس کے برعکس ان کا کہنا ہے کہ پہلی اور اولین زبان ثقافت کے ساتھ مربوط ہے ۔

متعلقہ عنوان :