تبدیلی بے جا تنقید وگالیاں دینے سے نہیں کام کرنے سے آتی ہے، طارق فضل چوہدری

جمعہ 11 نومبر 2016 15:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں صحت اور تعلیم کے اداروں کی بہتری کے لئے اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے،پمز ہسپتال میں پتھالوجی ڈیپارٹمنٹ کے نئے میڈیکل ٹیسٹ کولیکشن سینٹر کے قیام سے مریضوں کو سہولت میسر آئے گی،ہسپتال میں یومیہ 10 ہزار مریض آتے ہیں، انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی کمی ہے، او پی ڈی اور انڈور پرشدید دبا ہے، وزیراعظم نے پمز ہسپتال کو شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے الگ کرنے کی سمری کی منظوری دے دی ہے،تبدیلی میڈیا پر تقریریں کرنے، نعرے لگانے، بے جا تنقید اورگالیاں دینے سے نہیں کام کرنے سے آتی ہے،پاکستان کی ترقی کیلئے انتشار اور فتنے کی سیاست کو ختم کرنا ہو گا اور پاکستان کے اداروں پر اعتماد کرنا ہو گا، وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پمز ہسپتال میں پتھالوجی ڈیپارٹمنٹ میں نئے میڈیکل ٹیسٹ کولیکشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ پتھالوجی سینٹر کا افتتاح خوشی کی بات ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد میں صحت اور تعلیم کے اداروں کی بہتری کے لئے اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے۔ وزیراعظم اس معاملے میں خود دلچسپی لے رہے ہیں اور فنڈز فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر شعبوں میں تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ پمز ہسپتال نہ صرف اسلام آباد بلکہ خیبرپختونخوا اور دیگر ملحقہ اضلاع کے مریضوں کا بھی علاج کرتا ہے۔ ہسپتال میں یومیہ 10 ہزار مریض آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو جتنا بہتر بنایا جانا چاہئے تھا نہیں بنایا گیا۔ ہسپتال میں انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل کی کمی ہے۔ او پی ڈی اور انڈور پر مریضوں کا شدید دبا ہے۔ مریضوں کو خاصے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے نئے پتھالوجی سینٹر کے بننے سے مریضوں کے مسائل کم ہوں گے۔ یہ ایک جدید سینٹر ہے جو آن لائن تمام شعبہ جات کے ساتھ منسلک ہے۔

بہت جلد اسے مکمل کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا جس سے مریض اپنی رپورٹس ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سینٹر کے قیام پر پمز ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف سمیت ان کی دیگر ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم پمز کو بہت جلد جدید ترین ہسپتال بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومتی اداروں میں ہماری کارکردگی اور احساس ذمہ داری وہ نہیں ہوتی جو ہمارے ذاتی معاملات میں ہوتی ہے۔

پمز کے ایک بھی مریض کی جان ضائع ہونے کا اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں۔ ہم جلد پمز ہسپتال میں نئی ایمرجنسی کا افتتاح کریں گے اور او پی ڈی کے لئے ہر قسم کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ وزیراعظم نوازشریف نے پمز ہسپتال کو شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے الگ کرنے کی سمری کی منظوری دے دی ہے اس سے پمز کے انتظامی معاملات میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال کے ملازمین کے F-14 سیکٹر میں پلاٹوں کے مسئلے کو بھی حل کر دیا گیا ہے۔ تبدیلی صرف باتوں سے نہیں آتی۔ بدقسمتی سے بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ میڈیا پر تقریریں کرنے، اچھے نعرے لگانے، بے جا تنقید اور جھوٹے الزامات و گالیاں دینے سے تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ تبدیلی کام کرنے سے آتی ہے۔ اگر ہم لوگوں کے مسائل حل کرینگے اور کارکردگی بہتر بنائیں گے تو عوام ہمیں اگلے الیکشن میں بھی منتخب کرے گی یہی مثبت سیاست ہے اور ملک کی ترقی کی ضامن ہے۔

اس وقت پاکستان کی ترقی کیلئے انتشار اور فتنے کی سیاست کو ختم کرنا ہو گا اور پاکستان کے اداروں پر اعتماد کرنا ہو گا۔ سیاسی جماعتوں کو سنجیدہ انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ملک کی ترقی کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے۔ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری آ رہی ہے۔ دنیا کا اعتماد بڑھا ہے۔ ملک کی ترقی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ پولی کلینک کے لئے مزید 25 ایکڑ زمین دی ہے جس سے پولی کلینک ہسپتال ایک ہزار بیڈ کا ہسپتال بن جائے گا۔ اس سے مریضوں کو آسانیاں ہوں گی۔اس موقع پر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم اور پمز ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف نے بھی خطاب کی۔