لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کا مطالبات کے حق میں چوتھے روز بھی دھرنا جاری

جمعہ 11 نومبر 2016 15:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔ واٹر بورڈ ملازمین بھی مال روڈ پر سراپا احتجاج ہے جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز انتظامیہ نے ہڑتالیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 15 ڈاکٹر اور 30 نرسیں کو برطرف کر دیا۔میو ہسپتال کے دو ڈاکٹرز اور ایک نرس کی برطرفی پر شروع ہونے والے احتجاج نے دھرنے کی شکل اختیار کی اور ینگ ڈاکٹرز نرسز سمیت کلب چوک پر آ بیٹھے۔

ڈاکٹرز کی ہڑتال پر حکومت نے بات چیت کی بجائے کارروائی کاآغاز کر دیا۔ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث میو ہسپتال آنے والے مریض دن بھر ادھر سے ادھر پھرتے رہے اور اپنوں کے علاج کے لیے انتظار کرتے رہے،صرف مریض ہی نہیں اس دھرنے کی سزا لاہور کی سڑکوں پر سفر کرنے والے شہریوں کو بھی بھگتنی پڑی۔

(جاری ہے)

مال روڈ کے ساتھ ساتھ ڈیوس روڈ، کینال روڈ، گڑھی شاہو اور دیگر اہم شاہراہوں پر بھی ٹریفک جام رہا، اس دوران شہریوں میں بھی تو تکار دیکھنے میں آئی، دھرنے کے باعث ٹریفک میں پھنسی ایمبولینسوں میں مریض بھی تڑپتے رہے اور ڈاکٹر شغل میلے میں لگے رہے۔

مذاکرات کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے صرف ایمرجنسی میں کام کرنے کیلئے ہی ہامی بھری، مال روڈ لاہور پر ڈاکٹروں اور نرسوں کے دھرنے کے باعث شہری اذیت میں مبتلا ہیں۔شہری روز گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں لیکن ڈاکٹروں کو کوئی فکر نہیں، وہ بوریا بستر لے کر دھرنے کے نام پر سکون سے پکنک منانے میں مصروف ہیں

متعلقہ عنوان :