سابق گورنر سندھ دہشت کی علامت تھے تو 3 سال تک ایکشن کیوں نہیں لیا گیا ،ْ قمر زمان کائرہ

جمعہ 11 نومبر 2016 14:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ عشرت العباد کے خلاف 3 سال تک ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔لیگی سینیٹر نہال ہاشمی کی جانب سے ڈاکٹر عشرت العباد کو دہشت کی آخری علامت قرار دینے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاکہ اگر سابق گورنر سندھ دہشت کی علامت تھے تو ان کے خلاف گذشتہ 3 سال تک کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ عشرت العباد گذشتہ 3 سال سے گورنر تھے اور وہ وزیراعظم کے ہی نمائندے تھے تو کیا نہال ہاشمی صاحب یہ کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے ایک دہشت گرد کو کراچی کا نمائندہ بنا کر رکھاقمر زمان کائرہ نے جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کی بحیثیت گورنر سندھ تقرری پر تنقید کی اور کہا کہ مجھے اس بات پر حیرانی ہے، ٹھیک ہے کہ وہ ایک سینئر عہدے پر رہے ہیں اور ان کی بہت عزت ہے، تاہم جس طرح ان کا چناؤ کیا گیا اور جو ان کی صحت کا عالم ہے تو یوں لگتا ہے کہ انھیں گورنری کیلئے نہیں چنا گیا بلکہ کسی خدمت کا صلہ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایک ایسے شخص کو گورنر بنادیا گیا جن کی صحت خراب ہے، اب یہ ماضی کی کسی خدمت کا صلہ ہے یا کسی کو پیغام دیا گیا ہے ،ْ اس حوالے سے کچھ کہہ نہیں سکتے۔پیپلز پارٹی رہنما نے کہ اکہ سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون کرتی ہے تاہم نئے گورنر سندھ کی تقرری کے سلسلے میں صوبائی حکومت سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔