امریکا کے مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ

نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار

جمعہ 11 نومبر 2016 13:23

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء)امریکی نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے صدرمنتخب ہونے کیبعدامریکا کے مختلف شہروں میں تعصب اورنفرت انگیزوال چاکنگ کی گئی ہے،نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ میں نمازکی جگہ پر بھی تحریر پائی گئی ، مختلف واقعات میں غیر ملکیوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیویارک یونیورسٹی کیٹینڈم اسکول آف انجینئرنگ کے حکام کا کہنا تھا کہ یہاں غیرملکی طلبہ کی بڑی تعداد تعلیم حاصل کر رہی ہے۔

ادارے کے مسلمان طلبہ کا کہنا تھا کہ امریکامیں پھیلنے والے تعصب سے تعلیمی ادارے محفوظ نہیں ہیں ۔ نیویارک پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔منی سوٹامیں بھی ایک ہائی اسکول کی دیوار پرتعصبانہ تحریرمیںکہا گیا کہ افریقہ واپس چلے جاو،امریکاکوعظیم ملک بناو۔

(جاری ہے)

ایک اور تحریرمیں کہاگیاہے،سفیدفام افراد نیاقتدارسنبھال لیا۔سین ڈیاگواسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی تعصب اورنفرت پرمبنی واقعہ پیش آیا جہاں مسلمان خاتون پر2 افرادنے تعصبانہ فقرے کسے۔

امریکی میڈیاکا کہنا تھاکہ خاتون نیروایتی مسلم لباس پہن رکھا تھا ۔ حملہ آوروں نے خاتون کاپرس اورگاڑی کی چابی بھی چھین لی،خاتون جب پولیس کوفون کرکیواپسی آئی توحملہ آوراس کی کارلیکرجاچکیتھے۔یونیورسٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ یہ نفرت انگیزجرم ہے،واقعہ قابل مذمت ہے۔مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کیرائل اوک مڈل اسکول میں ٹرمپ کے صدرمنتخب ہونے کے ایک روز بعد تعصبانہ واقعہ پیش آیا،جہاں اسکول کے کیفے ٹیریا میں کچھ افراد نے دیوارتعمیرکروکے نعرے لگائے،نعرے لگانیوالے افرادکی وڈیو سوشل میڈیا پر بھی موجودہے۔نارتھ کیرولائناکیشہردرہم میں بھی دیواروں پرمتعصبانہ تحریر درج ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ سیاہ فارموں کی کوئی حیثیت ہینہ ہی ان کیووٹ کی ۔