راج باغ پولیس اسٹیشن میں کشمیری نوجوانوں کو غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایاجارہا ہے

ہائی کورٹ از خود نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن

جمعہ 11 نومبر 2016 12:36

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے راج باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کشمیری نوجوانوں کو بدترین جسمانی اذیتوں کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف کرتے ہوئے اس معاملے کی ہائی کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بار ایسوسی ایشن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ بار کو راج باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند بعض نوجوانوں کی طرف سے موصول ہونے والے ایک خط میں انکشاف کیاگیا ہے کہ پولیس اہلکار انہیں بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

بارایسوسی ایشن نے عدالت عالیہ سے درخواست کی ہے وہ اس معاملے کا از خود نوٹس لے اور اعلیٰ افسران کی نگرانی میں ایک ٹیم مقرر کرے جو راج باغ تھانے میں پولیس اہلکاروںکی زیادتیوں کی تحقیقات کریں۔

(جاری ہے)

بار نے کہاکہ ٹیم پولیس اسٹیشن کا دورہ کرکے پتہ چلائے کہ کیوں بھارتی پولیس اہلکار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنا رہے ہیں اورانہیں علاج معالجے کی سہولتوں سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے۔

بار نے نئی دلی کی ایک کمپنی میں زیر تربیت تین کشمیری طلبہ کو تشدد کا نشانہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ بار نے رہائی کے عدالتی احکامات کے باوجود انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویزاور جماعت اسلامی کے ایڈووکیٹ زاہد علی کی مسلسل نظربندی پر افسوس ظاہر کیا ۔ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے کارکنوں ، وکلاء اور بار ہ ہزار سے زائد بے گناہ کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیںجنہیں بھارتی پولیس نے مختلف جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں نظربند کررکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :