ڈان لیکس : وزیرِ اطلاعات کو اختیار نہیںکہ وہ کسی خبر کو اپنی مرضی سے روک سکے،قمرزمان کائرہ

جمعہ 11 نومبر 2016 12:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ اہم ترین سیکیورٹی اجلاس کی خبر لیک ہونے کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا بیان بہت ہی نامناسب تھا کیونکہ وزیرِ اطلاعات کو اختیار ہی نہیں کہ وہ کسی بھی خبر کو اپنی مرضی سے روک سکے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے بیان سے بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزیرِ اطلاعات اپنی مرضی سے جس طرح کی اسٹوری لگوانا چاہیں وہ لگوا اور انہیں روکوا بھی سکتے ہیں، اس سے آزادانہ صحافت پر بھی سوالیہ نشان پیدا ہوتا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا 'میرے خیال سے اس وقت دباؤ کی وجہ خبر کا وہ مواد نہیں، بلکہ فوج کو اٴْس تاثر پر تحفظات ہیں جوکہ اس میں دیا گیا اور عسکری قیادت کو ناراضگی اس بات پر ہے کہ اتنے اہم اجلاس کو عام کرکے اٴْسے دنیا میں کیوں بدنام کیا واضح رہے کہ رواں برس 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر گزشتہ ماہ سول ملٹری تعلقات میں تناؤ کا سبب بنی تھی، خبر شائع ہونے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے تین دفعہ اس کی تردید جاری کی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے متعلق خبر میڈیا کو لیک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قومی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔29 اکتوبر کو وزیراعظم نواز شریف نے اہم خبر کے حوالے سے کوتاہی برتنے پر پرویز رشید سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلم دان واپس لے لیا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈان میں چھپنے والی خبر کی آزادانہ تحقیقات کے لیے پرویز رشید سے وزارت کا قلم دان واپس لیا گیا۔بعد ازاں 31 اکتوبر کو چوہدری نثار علی خان نے خبر نہ رکوانے پر پرویز رشید کو قصور قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یہ خبر رکوانا چاہیئے تھی۔چند روز قبل حکومت نے اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان کی سربراہی میں 7 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی 30 دن میں تحقیقات مکمل کرکے وزارت داخلہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔۔