افغان شہر مزار شریف میں جرمن قونصل خانے پر حملہ، دو افراد ہلاک، 80زخمی

جائے وقوعہ پر دستے موجود،حملے کی تحقیقات کررہے ہیں،نیٹو/طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

جمعہ 11 نومبر 2016 11:46

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2016ء) افغانستان کے شہر مزار شریف میں جرمنی کے قونصل خانے پر بم حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔دھماکے سے پہلے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں،جرمنی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے باردو سے بھری ایک گاڑی کو قونصل خانے کی دیوار کے ساتھ دھماکے سے اڑا دیا۔

دھماکے سے پہلے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ اس حملے میں 80 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ۔جرمنی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔ طالبان کا کہنا تھا کہ قونصل خانے پر حملہ قندوز میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا ردعمل ہے۔

(جاری ہے)

یہ فضائی حملہ اٴْس وقت ہوا جب طالبان نے افغان سکیورٹی فورسز کو محصور کر دیا تھا۔

نیٹو کا کہنا تھاوہ اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔نیٹو کے ترجمان کا کہناتھا کہ اس حملے سے قونصل خانے کو ’بڑے پیمانے پر نقصان‘ پہنچا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر نیٹو کے دستے موجود ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔۔جرمنی کا قونصل خانے مزار شریف کے مرکز میں ایک کمپاونڈ میں ہے۔ افغانستان میں جرمن فوجیوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے،مزار شریف ملک کا تیسرا بڑا شہر ہے اور یہ ازبکستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

شہر کے باہر نیٹو کا ایک اڈہ بھی موجود ہے اور اس وقت جرمنی کے پاس اس کی کمانڈ ہے۔ نیٹو کے ایک ترجمان کے مطابق اتحادی افواج اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔حالیہ کچھ عرصے سے افغانستان میں امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہے۔

متعلقہ عنوان :