برازیل کے صدر پر رشوت لینے کا الزام

جمعہ 11 نومبر 2016 11:42

برازیل کے صدر پر رشوت لینے کا الزام

ریو ڈی جنیرو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر پر سابق سیاسی حلیف سے ایک بڑی رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برازیل کی سابق صدر ڈیلما روزیف کے وکلا کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے جانے والے دستاویزات میں دعوی کیا گیا ہے کہ وہ ان الزامات کو ثابت کر سکتے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق مائیکل ٹیمر کو دو لاکھ، 95 ہزار ڈالرز کی ادائیگی کی گئی تھی۔مائیکل ٹیمر کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات کے خدشات سامنے آنے کے بعد برازیل کی کرنسی 5.7 فیصد تک گر گئی۔برازیل کے صدر کے خلاف رشوت لینے کے الزامات ایک تعمیراتی کمپنی کے سابق سی ای او اوٹاویو ازیویڈو نے عائد کیے ہیں۔ڈیلما روزیف کے وکلا کی جانب سے جمع کروائے جانے والے عدالتی دستاویزات کے مطابق اوٹاویو ازیویڈو نے یہ رقم برازیلین ڈیموکریٹک موومنٹ پارٹی کے فنڈ میں براہ راست منتقل کی تھی۔

(جاری ہے)

اوٹاویو ازیویڈو نے پلی بارگین کے تحت گواہی دی تھی کہ ڈیلما روزیف کو رشوت دی گئی تھی۔عدالتی دستاویزات کے مطابق منتقل کی جانے والی رقم کا چیک مبینہ طور پر مائیکل ٹیمر کی ذاتی مہم فنڈ کو دیا گیا۔ڈیلما روزیف کے وکلا کا کہنا ہے کہ اوٹاویو ازیویڈو نے جھوٹ بولا تھا اور رشوت کی رقم مائیکل ٹیمر کو دی گئی لہذا ان کا مواخذاہ کیا جانا چاہیے۔ادھر مائیکل ٹیمر کا موقف ہے کہ ڈیلما روسیف سربراہ تھیں اور وہ ہی خرابی کی ذمہ دار ہیں۔