ہیٹی کو خوراک کے شدید بحران کا سامنا

جمعہ 11 نومبر 2016 11:42

ْ پورٹ اوپرنس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2016ء) ہیٹی کے نگران صدر جوسلرم پریورٹ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ان کے ملک کو سمندری طوفان سے پہنچنے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے کیے گئے وعدوں کو نبھانے میں ناکام رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر جوسلرم پریورٹ نے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ آنے والے سمندری طوفان میتھیو سے ہونے والے نقصان پورے ملک کے قومی بجٹ کے برابر ہے۔

جوسلرم پریورٹ کا کہنا تھا کہ ہیٹی کو خوراک کے شدید بحران اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ طوفان میتھیو سے تباہ ہونے والی فصلوں کی دوبارہ کاشتکاری کے لیے فوری مالی امداد کے بغیر حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر ہم آئندہ تین سے چار ماہ میں دوبارہ کاشتکاری نہ سکے تو ہمیں ایک خوراک کے ایک بہت بڑے بحران کا سامنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے اندازے کے مطابق ہمیں کاشتکاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر سے تین کروڑ ڈالر کے درمیان رقم درکار ہے۔ فی الحال ہمارے پاس صرف 25 لاکھ ڈالر ہیں۔انھوں نے دنیا بھر کی حکومتوں سے مزید مدد کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ کیٹیگری چار کا یہ طوفان گذشتہ ایک دہائی کے دوران کیریبین خطے میں آنے والا شدید ترین طوفان تھا جس سے ملک کا ایک بڑا حصہ تباہ اور تقریبا 21 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ہیٹی کی حکومت کے اندازے کے مطابق ابھی بھی 15 لاکھ افراد کو فوی امداد کی ضرورت ہے جن میں سے ایک لاکھ 40 ہزار عارضی کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔