وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیراعلیٰ کے پی کے کو سی پیک کے مغربی روٹ پر فاسٹ ٹریک پر کام کی یقین دہانی کرادی

مغربی روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، وزیراعظم تمام پارٹی لیڈر زکااجلاس بلا کر اٴْن کے خدشات دور کریں گے اور سی پیک کے تحت ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد سے آگاہ کریں گے،گلگت سے ملٹی پل پیسجزمنطقی دلیل ہے اس پر کام کریں گے ، ہر صوبے میں ایک صنعتی پارک ہو گا ، سی پیک میں صوبے کو جو یقین دہانی کرائی گئی ہے وہ پوری ہوگی،صوبے میں بجلی اور سڑکوں کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے ہیں،کوہاٹ سے گمبیلا انڈس ہائی وے کی ڈیلوائزیشن کا پی سی ون مکمل ہو چکا ہے 2018 میں روڈ مکمل ہو گا،وفاقی وزیر احسن اقبال کی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات میں گفتگو صوبائی حکومت نے تین صنعتی پارک کو سی پیک میں شامل کرنے کی سفارشات بھیجی ہیں،سی پیک بارے وفاق نے جو کمٹمنٹ کی ہے اٴْس پر عمل درآمد فاسٹ ٹریک پر ہونا چاہیئے، ہمیں جو یقین دہانی کرائی گئی وہ عملی طور پر نظر آنی چاہیئے ،پرویز خٹک

جمعرات 10 نومبر 2016 22:43

وفاقی وزیر  احسن اقبال نے وزیراعلیٰ کے پی کے کو سی پیک کے مغربی روٹ پر ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2016ء) وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو سی پیک کے مغربی روٹ پر فاسٹ ٹریک پر کام کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم تمام پارٹی لیڈر زکااجلاس بلا کر اٴْن کے خدشات دور کریں گے اور سی پیک کے تحت ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد سے آگاہ کریں گے،گلگت سے ملٹی پل پیسجزمنطقی دلیل ہے اس پر کام کریں گے ، ہر صوبے میں ایک صنعتی پارک ہو گا ، سی پیک میں صوبے کو جو یقین دہانی کرائی گئی ہے وہ پوری ہوگی،صوبے میں بجلی اور سڑکوں کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے ہیں،کوہاٹ سے گمبیلا انڈس ہائی وے کی ڈیلوائزیشن کا پی سی ون مکمل ہو چکا ہے 2018 میں روڈ مکمل ہو گا۔

جمعرات کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے وفاقی وزیر احسن اقبال نے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم تمام پارٹی لیڈر زکااجلاس بلا کر اٴْن کے خدشات دور کریں گے اور سی پیک کے تحت ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد سے آگاہ کریں گے۔ احسن اقبال نے وزیراعلیٰ کو سی پیک کے مغربی روٹ پر فاسٹ ٹریک پر کام کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ گلگت سے ملٹی پل پیسجزمنطقی دلیل ہے اس پر کام کریں گے ۔

اس موقع پر پرویز خٹک نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے تین صنعتی پارک کو سی پیک میں شامل کرنے کی سفارشات بھیجی ہیں۔سی پیک کے حوالے سے وفاق نے جو کمٹمنٹ کی ہے اٴْس پر عمل درآمد فاسٹ ٹریک پر ہونا چاہیئے۔پرویز خٹک نے کہا کہ ہم سے جو یقین دہانی کی گئی ہے وہ عملی طور پر نظر آنی چاہیئے ،وزیراعلیٰ نے کاکہاکہ صوبائی حکومت خود بھی مختلف پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کررہی ہے تاکہ صوبے کی مالی بنیا د بن جائے اور صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو ،بجلی کے چھوٹے منصوبے اس میں سرفہرست ہوں گے، سی پیک کا مغربی روٹ حصہ ہونا عملی طور پر نظر آنا چاہیئے مغربی روٹ پر وہ تمام سہولیات ہونی چاہئیں جو مشرقی روٹ پر دسیتاب ہوں گی۔

بریفینگ میں بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں N-55 کوہاٹ، کرک 140کلومیٹر روڈ کی ڈیولزائشن اور اپ گریڈیشن ہو رہی ہے۔کوہاٹ جنڈ روڈ پی ایس ڈی پی میں شامل ہے ۔احسن اقبال نے کہاکہ ہر صوبے میں ایک صنعتی پارک ہو گا ، سی پیک میں صوبے کو جو یقین دہانی کرائی گئی ہے وہ پوری ہوگی،صوبے میں بجلی اور سڑکوں کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے ہیں۔

احسن اقبال نے کہاکہ کوہاٹ سے گمبیلا انڈس ہائی وے کی ڈیلوائزیشن کا پی سی ون مکمل ہو چکا ہے 2018 میں روڈ مکمل ہو گا۔ ایبٹ آباد سٹی روڈ کی توسیع اور کشادگی اور فلائی اوور کی تعمیر پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایبٹ آباد بائی پاس ہم دائیں طرف سے نتھیاگلی روڈ سے تعمیر کریں گے ، وفاق بائیں طرف سے شملہ پہاڑی سے ہوتے ہوئے سڑک جلد مکمل کرے ۔

پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ چترال گرم چشمہ روڈ ، چترال بمبوریت، چترال شندور ، دیر چترال ، سوات فتح پور ، سوات شانگلہ ، پشاور سے اٹک جی ٹی روڈ کی توسیع ، کالام روڈ کی تعمیر میں ایک سال سے زیادہ نہیں لگنا چاہیئے ۔پرویز خٹک اور احسن اقبال نے کہاکہ تخت بائی فلائی اوور بریج کا افتتاح 30 دسمبر کو ہو گا،، بریفینگ میں بتایا گیا کہ لواری ٹنل 2017 کو ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔ پرویز خٹک نے کہاکہ حطار اور موٹروے انڈسٹریل اسٹیٹس صوبے کی صنعتی سمت کا تعین کریں گے۔