تنظیم فکر و نظر سندھ کے زیر اہتمام سندھ اسلامک سینٹر میں یوم اقبال کے سلسلہ میں تقریب کا انعقاد

بدھ 9 نومبر 2016 23:13

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء) تنظیم فکر و نظر سندھ کے زیر اہتمام سندھ اسلامک سینٹر میں یوم اقبال بھرپور طور پر منایا گیا، جاری کردہ اعلامیہ کیمطابق اس سلسلہ میں منعقدہ ایک تقریب کی صدارت مولانا عبیداللہ بھٹو ابن آزاد نے کی۔ جبکہ مہمانان خصوصی فضل اللہ مہیسر صدر تنظیم اور پروفیسر اصغر مجاہد مہر تھے۔ مولانا عبیداللہ بھٹو نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ دنیا میں وہ قومیں زندہ رہنے کے قابل ہیں جو اپنے اسلاف اور محسنوں کو یاد رکھتی ہیں۔

علامہ اقبال نے پاکستان کا نظریہ پیش کیا تھا۔ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کو قائد اعظم محمد علی جناح نے شرمندہ تعبیر کر دکھایا۔ ہمیں علامہ اقبال کے تاریخی فکر و فلسفہ پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی تعمیر کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

حضرت علامہ اقبال نے اپنے فکر سے مسلمانوں کو بیدار کیا کے مسلمان ایک علیحدہ قوم ہیں ۔ مسلمانوں نے طویل جدوجہد کے بعد علامہ اقبال کے خوابوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ۔

فضل اللہ مہیسر صدر تنظیم نے کہاکہ علامہ اقبال نے دو قومی نظریہ پیش کیا کہ برے صغیر میں دو قومیں آباد ہیں، ایک ہندو اور دوسرا مسلمان اس لیے جہاں جہاں جس علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے وہاں اسلامی ریاست قائم کی جائے تاکہ مسلمان ہندئوں اور انگریز سامراج کی دہری غلامی کے چنگل سے نکل سکیں۔ پروفیسر اصغر مجاہد مہر سیکریٹری جنرل تنظیم نے کہاکہ حضرت علامہ اقبال ایک اسلامی مفکر، دانشور، شاعر اور دوراندیش سیاستدان تھے۔

جنہوں نے اپنی اردو اور فارسی شاعری میں امت مسلمہ کو متحد کرنے کے لیے ایک فکر و فلسفہ دیا کہ جب تک مسلمان متحد نہیں ہوتے اس وقت تک غلامی کے زنجیروں میں جکڑے رہیں گے۔ علامہ اقبال نے خطبہ اللہ آباد میں ایک اسلامی ریاست کا واضح تصور پیش کیا کہ برے صغیر میں جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں اس علاقے میں ایک جدا اسلامی ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کی جائے۔

علامہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیا۔ جس کی عملی تعبیر قائد اعظم محمد علی جناح نے 1947ع میں کامیابی سے کر دکھائی۔پروفیسر محمد ابراہیم مہر نے کہاکہ علامہ اقبال جیسا مفکر صدیوں کے بعد پیدا ہوتا ہے جس نے امت کی وحدت کے لیے اپنی شاعری میں پیغام دیا اور اسی وجہ سے برے صغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی لہر پیدا ہوئی۔ مولانا کلیم اللہ گھنجو اور فکر و نظر پبلک ہائی اسکول سکھر کی پرنسپل محترمہ شاہدہ پروین اور راشدہ اقبال وائیس پرنسپل نے بھی خطاب کیا۔ اس کے علاوہ اسکول کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے بھی تقریریں کیں۔

متعلقہ عنوان :