سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں میں پیشرفت اور مستقبل کے منصوبوں کی نشاندہی کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس

بدھ 9 نومبر 2016 23:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ترقیاتی منصوبوں میں پیشرفت کا جائزہ لینے اور مستقبل کے ممکنہ منصوبوں کی نشاندہی اور اس پر غوروخوض کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس ہوئے۔ گوادر اور صنعتی تعاون بارے مشترکہ ورکنگ گروپ کے یہ اجلاس بدھ کو وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوئے۔

گوادر جوائنٹ ورکنگ گروپ کی صدارت وزارت منصوبہ بندی کے سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے مشترکہ طور پرکی۔ اس اجلاس میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) چائنا کے بین الاقوامی امور بارے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لی ژیو ڈانگ نے چین کی طرف سے گروپ ارکان کی قیادت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان میں چینی سفارت خانہ کے قونصلر برائے سیاسی امور زاہولی جان نے بھی شرکت کی۔

گوادر گروپ نے پراجیکٹ کے کلیدی بجلی کے منصوبہ، پانی کی فراہمی، گوادر کے نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ، گوادر بندرگاہ اور فری زون کی تیاری بارے تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہاجلاس میں گوادر کے ملٹی پرپز ٹرمینل کی توسیع، بریک واٹر اور مشینوں بارے منصوبہ پر غورخوض کیا گیا۔ اجلاس کے دوران سماجی شعبہ جات کے منصوبوں بشمول گوادر ہسپتال اور چائنا پاکستان پیشہ وارانہ تربیتی اداروں اور دیگر مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کی صدارت وزارت منصوبہ بندی کے سیکرٹری اور لی ژیو ڈانگ نے مشترکہ طور پر کی۔

اجلاس میں مختلف وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں، آزاد و جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا کے حکام نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں مختلف ایوان ہائے صنعت و تجارت کے نمائندوں سے شرکت کی۔ گروپ کے اجلاس میں صنعتی تعاون بارے مشترکہ ورکنگ گروپ کے دائرہ کار اور پاکستان کی طرف سے پالیسی اور پاکستان میں چین کی طرف سے کام کرنے والی صنعتوں سے تجاویز اور پالیسیوں اور ان پر علمدرآمد کے طریقوں پر غور و خوض کیا گیا۔ چین کی طرف سے سی پیک کے تحت پاکستان میں صنعتی تعاون کیلئے ترجیحی ماڈلز اور اوورسیز انڈسٹریل پارکس بارے چینی تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :