ایم ڈی اے کے ملازمین کا بحالی کے لیے پریس کلب پر مظاہرہ

ایم ڈی اے کے ذمہ داران سپریم کورٹ کے حکم کا غلط استعمال کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں 5ماہ کی تنخواہیں ادا کی جائیں ، مظاہرین نے ڈی جی ،ایم ڈی اے کے خلاف زبردست نعرے لگائے

بدھ 9 نومبر 2016 22:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (MDA)کے 270ملازمین جن کو بلاجواز طور پر نکال دیا گیا ہے نے بدھ کے روز کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا کہ ان ملازمین کو فی الفور بحال کیا جائے اور 5ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں ادا کی جائیں ، ٹرانسپورٹ اور طبی سہولیات بحال کی جائیں ۔

ملازمین نے ایم ڈی اے کے ڈی جی کے خلاف نعرے لگائے او راپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ملازمین کے رہنمائوں نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں یہ کہیں بھی یہ نہیں ہوتا کہ مستقل ملازمین کی تنخواہیں روک لی جائیں ،تنخواہوں کی عدم ادائیگی ہمارے اور بچوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے ۔ ڈیپیوٹیشن کے نام پر مستقل ملازمین کو کے ڈی اے میں واپس بھیجنا سراسر ظلم و زیادتی اور نا انصافی ہے ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی اے کے ذمہ داران سپریم کورٹ کے حکم کا غلط استعمال کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یکم نومبر 2016کوکے ڈی اے کے سیکریٹری نے اپنے خط PA/SECY/KDA/2016/238میں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پر واضح کردیا ہے کہ کے ڈی اے ان ملازمین کو واپس نہیں لے سکتی کیونکہ ان کی اسامیاں ختم کردی گئی ہیں اور سندھ حکومت کی پالیسی کے مطابق یہ MDAکے مستقل ملازم ہیں انہوں نے کہا کہ MDAکے ڈائریکٹرجنرل عمران شیخ اور سکریٹری عرفان بیگ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا غلط استعمال کیا اور غلط معلومات اور اعداد شمار دیے ۔

متاثرہ ملازمین میں کوئی ملازم بھی ڈیپوٹیشن پر نہیں تھا ۔ ڈیپوٹیشن پر فا ئز 34ملازمین کی آڑ میں270 کو ایم ڈی اے سے کے ڈی اے بھیجا جارہا ہے۔ ان ملازمین کا 2000؁ء میں شاہ لطیف ٹاؤن اور فیصل ٹاؤن کی اسکیموں کے ساتھ ایم ڈی اے میں تبادلہ کیا گیا تھا ان کا ڈپوٹیشن سے کوئی تعلق نہیں ۔چار ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں ۔متاثرہ 5ملازمین انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :