پنجاب کی جیلوں میں سرچ آپریشن کے دوران سنگین مقدمات میں ملوث قیدیوں سے موبائل فون برآمد

رٹنڈنٹ اور دو ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006کے تحت کاروائی کے لیے ریفریس سیکرٹری داخلہ پنجاب کوبجھوا دئیے گئے

بدھ 9 نومبر 2016 21:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2016ء) پنجاب کی جیلوں میں سرچ آپریشن کے دوران سنگین مقدمات میں ملوث قیدیوں سے موبائل فون برآمد ہونے پر 4سپرٹنڈنٹ اور دو ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006کے تحت کاروائی کے لیے ریفریس سیکرٹری داخلہ پنجاب کوبجھوا دیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق یہ ریفرنس سپرٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل ملتان آصف عظیم ،سپرٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی ساجد بیگ ، سپرٹنڈنٹ جیل شیخوپورہ اصغر علی ، سپرٹنڈنٹ وویمن جیل امبر نقوی ، ڈپٹی سپرٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل میانوالی علی اکبر اور ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل ملتان جاوید اقبال کھچی کے خلاف بھیجے گئے ہیں ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی جی جیل خانہ جات نے نااہلی اور محکمانہ ڈیوٹیہ کے دوران سنگین غلفلت کا مرتکب ہونے پر ان افسران کے خلاف فرد جرم عائد کر کے ان کے خلاف ریفرنس سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھجوا دیے ہیں ریفرنس میں ان افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ2006 کے تحت سخت کاروائی کی سفارش کی گئی ہے اس حوالے سے ہوم سیکرٹری پنجاب کی طرف سے انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے بعد مذکورہ افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی ذرائع کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات میاں فارق نذیر نے ڈسٹرکٹ جیل ملتان ، سنٹرل جیل میانوالی ، وویمن جیل ملتان میں جبکہ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر میاں سالک جلال اور ایڈیشنل سیکرٹری ہوم (پرزنر) نے شیخوپورہ جیل میںاچانک سرچ آپریشن کر کے قیدیوں سے موبائل فونز برآمد کر کے ان افسروں کے خلاف رپورٹس مرتب کیں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :