وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے دس ارب روپے کے اعلان پر عملدرآمد نہ کئے جانے پر رابطہ کمیٹی (پاکستان ) کااظہار مذمت

مراد علی شاہ شہر کیلئے اعلان کردہ دس روپے کے ترقیاتی پیکیج پر فی الفور عمل درآمد کرائیں ،امین الحق ، شبیر قائم خانی

بدھ 9 نومبر 2016 21:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سید امین الحق اور شبیر قائم خانی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے دس ارب روپے کے اعلان پر عملدرآمد نہ کئے جانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے کراچی کیلئے دس ارب روپے کے اعلان کردہ ترقیاتی منصوبوں پر تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود عملدرآمد نہ ہونا حکومتی ارکان کی کھلی نااہلی ہے ۔

اپنے مشترکہ بیان میں رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ شہر میں روڈ کا ر پیٹنگ ، پانی ، بجلی کا بحران ہو اس میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے بلکہ صورتحال مزید خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے جبکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی بھی ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے ۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی کے ارکان نے مزید کہا کہ شہر میں انڈر پاسز اورفلائی اوور کی تعمیر کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن اس پر بھی کاغذی کارروائی کے علاوہ کوئی عملی کام دکھائی نہیں دے رہا ہے جس کے باعث شہریوں میں گہری تشویش پائی جارہی ہے اور حکومت سندھ کے وعدوئوں اور دعوئوں پر اب یقین کرنے کیلئے بالکل تیار نہیں ہیں ۔

رابطہ کمیٹی ارکان نے کہا کہ دس ارب روپے کا پیکیج اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے اس کے باوجود عملدرآمد نہیں کرایاجارہا ہے جبکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وفاق کو 70فیصد اور سندھ کو 90فیصد ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کیلئے 10ارب روپے کا اعلان کرنے کے بجائے سو ارب کا پیکیج دیاجاتا ۔رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہاکہ اگر وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کراچی کیلئے اعلان کردہ دس ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد ہوجاتا تو شہری سکھ کا سانس لیتے اور حکومت سندھ کو دعائیں دیتے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت سندھ ماضی کی طرح کراچی میں تعصب کا مظاہرہ کرنے سے باز نہیں آرہی ہے اور وہ اپنی پرانی روش پر ہی چل رہی ہے ۔

رابطہ کمیٹی کے ارکان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ شہر کیلئے اعلان کردہ دس ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج پر فی الفور عمل درآمد کرایاجائے اور اس کی راہ میں رکاوٹ بننے والے حکومتی ارکان اور سرکاری افسران سے سختی سے باز پرس کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :