تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے مذاکراتی ٹیم کو مختلف شعبوں کی مقامی صنعتوں کے تحفظات کو دور کرنا چاہیئے، وفاقی وزیر برائے تجارت انجینئرخرم دستگیر خان

بدھ 9 نومبر 2016 20:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء) وفاقی وزیر برائے تجارت انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے مذاکراتی ٹیم کو مختلف شعبوں کی مقامی صنعتوں کے تحفظات کو دور کرنا چاہیئے۔دنیا غیر تجارتی مارکیٹوں تجارتی تک رسائی کے لیے وزیراعظم کے وژن کے مطابق تجارتی ماحول آزادانہ بنایا جائے گا۔

جس سے پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی یقینی ہوجائے گی۔ یہ بات وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے بدھ کو یہاں تھائی لینڈ میں آزادانہ تجارت معاہدہ کے سٹیٹس بارے ہونے والے جاری مذاکرات کے سلسلہ میں بریفنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ ان مذاکرات کا پانچواں دور15 نومبرسے لے کر18نومبر2016ء تک بنکاک میں منعقد ہوگا پاکستان اور تھائی لینڈ کے مابین تجارتی حجم 2015-16ء کے آخر تک 845ملین ڈالرز تھا۔

(جاری ہے)

جس میں پاکستان کی 107ملین ڈالرز مالیتی برآمدات اور 845ملین ڈالرز کی درآمدات تھیں۔ اس وقت تھائی لینڈ کو جو اشیاء برآمد کی جاسکتی ہیں ان میں مچھلی، مچھلی کی تیار شدہ مصنوعات، خواتین کے لیے کاٹن فیبرکس کاغذ اور پیپر بورڈ، خام کپاس، سوتی دھاگہ ، چمڑا اور ادویات سازی کی مصنوعات ،طبی اور سرجیکل آلات کیمیائی عناصر اور مرکبات شامل ہیں۔

مذاکراتی ٹیم سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان پورے مشرقی ایشیائی خطہ کی مارکیٹ تک رسائی چاہتا ہے اور اسی خطہ میں پاکستان نے قبل ازیں ملائیشیا اور انڈونیشیا کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کیے ہیں۔ وزیر تجارت نے مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ مختلف شعبوں کی مقامی صنعتوں کے تحفظات دور کریں اور تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ کے مذاکرات کے موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے مشترکہ موقف اپنایا جائے ۔

قبل ازیں غیر ملکی تجارت(ایف ٹی ون) کے جوائنٹ سیکرٹری اور آزادانہ تجارتی معاہدہ بارے مذاکراتی ٹیم کے سربراہ تیمور تجمل نے اجلاس کو تھائی لینڈ کے ساتھ مذاکرات بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان تھائی لینڈ ٹریڈ مذاکراتی کمیٹیوں نے ستمبر2015ء سے لے کر اب تک مذاکرات کی4دور کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں کمیٹیوں نے اشیاء کی تجارت ، ان کے ماخذوں کے لیے قواعد،ٹیکنیکل رکاوٹوں ، سنیٹری ، فائیٹو سینٹری ، تجارتی تلافیوں ،کسٹمز کے طریقہ کار قانونی اور ادارہ جاتی امور پر غور و خوض کیا دوسرے مرحلہ میں سرمایہ کاری، حقوق ملکیت دانش ،سروسز میں تجارت اور مسابقت سے متعلقہ امور پر غور وخوض کیا گیا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان سے پاکستان میں قبرص کے ہائی کمشنر ڈاکٹر اینڈ ریاس پی کائو زوپس نے ملاقات کی اور ان سے تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ہائی کمشنر نے وزیر تجارت کو مختلف سرمایہ کاری مواقع بارے مذاکرات کے لیے وفد کے ہمراہ قبرص کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ عنوان :